Aaj Logo

اپ ڈیٹ 23 اپريل 2024 04:49pm

بشری بی بی مکمل صحت یاب قرار، مکمل طبی معائنہ کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال

ڈاکٹرز نے بشری بی بی کو مکمل صحت یاب قرار دیتے ہوئے خورک میں احتیاط کا مشورہ دیا ہے، پمز اسپتال ذرائع کے مطابق بشری بی بی کی صحت سے متعلق رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھجوا دی گئی۔ گزشتہ دنوں ڈاکٹروں کی ٹیم نے بشری بی بی کا مکمل طبی معائنہ کیا تھا۔

اڈیالہ جیل کے ڈاکٹرز کی تجویز پر پمز اسپتال کے ڈاکٹرز کی ٹیم نے بشریٰ بی بی کی طبعیت ناسازی پر معائنہ کیا۔

بشریٰ بی بی ’بولنے سے قاصر‘ ہیں، پی ٹی آئی ، طبی معائنے میں رپورٹس نارمل

ڈاکٹروں کی ٹیم میں ڈاکٹر بشری لیاقت، ڈاکٹر حرا طاہر اور ڈاکٹر سدرہ شامل تھیں، پمز کے ڈاکٹرز کی ٹیم نے تفصیلی طبی معائنہ کے بعد بشری بی بی کو مکمل صحت یاب قرار دیتے ہوئے صرف کھانے میں اِحتیاط کا مشورہ دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بشری بی بی کی صحت سے متعلق رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھجوا دی گئی ہے۔

اس سے قبل اڈیالہ جیل کے ڈاکٹرز نے بشریٰ بی بی کا بنی گالہ میں معائنہ کیا تھا جسے تسلی بخش قرار دیا گیا تھا تاہم ڈاکٹرز نے پمز کے اسپیشلسٹ ڈاکٹرز سے معائنہ تجویز کیا تھا۔

پمز کے ڈاکٹرز کی میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا کہ بشری بی بی نے گلے اور بائیں ہاتھ کے بازوں میں درد کے ساتھ دل کی دھڑکن تیز ہونے کی بھی شکایت کی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ بشری بی بی کی جورپورٹ سامنے آ رہی ہیں ، میڈیکل ٹرم میں ابھی بشری بی بی ینگ ہے اوریہ مسئلہ نہیں ہوتا بشری بی بی کی پہلے ایسے بیماری کی کوئی ہسٹری نہیں تھی ، بشری بی بی کی جورپورٹ سامنے آئی ہے اس میں خوراک کی نالی میں سوجن دیکھایا گیا ہے۔

بشریٰ بی بی کے بیڈروم اور واش روم میں متعدد خفیہ کیمرے موجود ہیں، وکیل نعیم پنجوتھا

سینیٹر ہمایوں مہمند نے بتایا کہ کلینیکلی مریض کے ساتھ ہسٹری میں ایسا کوئی بھی مسئلہ نہیں تھا، بشری بی بی کو زہریلی یا اس جیسی کوئی اورچیز کھانے میں ملا کردی جا رہی ہے جس کے سبب اینڈواسکوپی رپورٹ میں خوراک کی نالی میں سوجن کی تشخیص ہوئی ہے۔

زہر دیئے جانے کے خدشے پر بشریٰ بی بی نے درخواست دیدی

ہمایوں مہمند کا مزید کہنا تھا کہ جب بشری بی بی نے آواز اٹھائی اور کہا کہ انکو دیا جا رہا ہے تب یہ لوگ ڈرے ہیں، پہلے دو ماہ سے تو یہ لوگ ڈرسے بشری بی بی کے ٹیسٹ نہیں کروا رہے تھے یہ لوگ ہمارے گھرکی خواتین کو زہر دینے کی کوشش کر رہے۔

Read Comments