بیٹے کو نئی کتابیں نہ دینے پر شانگلہ گورنمنٹ اسکول میں طالب علم کے والد نے استاد کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
شانگلہ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر الپوری کے گورنمنٹ پرائمری اسکول خٹک کوٹکے میں مفت سرکاری کتب کی عدم دستیابی پر طالب علم کے والد نے استاد کو مار مار کر لہو لہان کر دیا۔
طالب علم کے والد نے پرائمری سکول ٹیچر اعجاز احمد کو تشدد کا نشانہ بنایا ، پولیس نے تشدد کرنے والے نادر خان نامی شخص کو گرفتار کرکے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا۔
سفاک مالک نے ملازم بچے کو تشدد کرکے گرم تیل کی کڑاہی پر پٹخ دیا، ویڈیو وائرل
ملیر کراچی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے خاتون ہلاک، شہری کی جوابی فائرنگ سے ڈاکو مارا گیا
کراچی: لفٹ میں تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون کا شوہر گرفتار، بااثر شخص آزادمتاثرہ استاد نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ کلاس میں موجود تھا کہ مفت کتابیں نا دینے پر بچے کے والد تلخ کلامی کرنے لگے تو میں نے کہا کہ سرکاری کتب تاحال نہیں ملیں تو کہاں سے دیں فی الحال آپکا بیٹا ساتھی طالب علم کے ساتھ کتاب شئیر کرلے جب کتابیں آجائیں تو دے دینگے جس پر طالب علم کے والد مشتعل ہو گئے اور تشدد کا نشانہ بنایا۔
ڈائریکٹر ایجوکیشن خیبرپختونخوا ثمینہ الطاف نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کو ہدایات جاری کی کہ اسکولوں کے چوکیدار کی گیٹ پر موجودگی کے ساتھ ساتھ انٹری کو رجسٹرڈ میں یقینی بنایا جائے تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام ہوسکے انہوں نے کہا کہ استاد پر تشدد ناقابل قبول ہے۔
جبکہ صدر آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا عزیز اللہ خان نے اسکول کے اندر پیش آنے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیچر کا کام صرف درس و تدریس ہے، سرکاری کتابیں تاحال کلسٹر /سرکلا اسکولز میں نہیں پہنچیں، انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسکولوں میں اساتذہ کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔