اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے 2 آزاد اراکین کی معطلی ختم کر دی، ایوان نے ارتھ ڈے کے حوالے سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی جبکہ قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے ضمنی انتخابات کے موقع پر پولیس سلوک پر تحریک استحقاق پیش کردی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی صرارت میں منعقد ہوا اجلاس میں نو منتخب رکن رابعہ نسیم فاروقی نے حلف اٹھایا۔
نقطہ اعتراض پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ضمنی انتخاب کے موقع پر پنجاب پولیس کے سلوک پر استحقاق مجروح ہونے کا معاملہ اٹھایا۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس نے ہمیں روکا اور ہمارے ایک رکن کو گرفتار کیا پولنگ ایجنٹ اور امیدواروں کو بھی پولنگ اسٹیشن نہیں جانے دیا گیا۔
ضمنی انتخابات کے فارم 47 جاری, 22 امیداروں کی کامیابی کا اعلان
اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ تین اراکین کے استحقاق مجروح کرنے کا معاملہ اٹھایا گیا ہے، اس حوالے سے تحریک استحقاق بھجوا دیں جائزہ لے لوں گا، پولیس اہلکار مشتاق سے متعلق معاملے پر پیشرفت سے ڈپٹی سپیکر مجھے اگاہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے حوالے سے جو اعتراضات اٹھائے گئے ان پر الیکشن کمیشن ہی جواب دے سکتا ہے۔
نقطہ اعتراض پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آئین کے ارٹیکل 219 کے تحت شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن اف پاکستان کی ذمہ داری ہے، ہم ضمنی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرنا چاہتے ہیں جو اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوا، ایوان اس حوالے سے انکوائری کمیشن بنائے۔
آزاد رکن شاہد خٹک نے کہا کہ انہوں نے کبھی ایوان میں غیر پارلیمانی زبان کا استعمال نہیں کیا۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ جب بھی ایوان چلانا چاہتے ہیں اسے ایک بندے کی رہائی سے جوڑ دیا جاتا ہے ایوان میں عوام کے مسائل پر بات ہونی چاہیئے، آصفہ بھٹو کے حلف کے موقع پر جو رویہ اختیار کیا گیا وہ نامناسب تھا۔
ایوان نے وزیر قانون اعظم نظیر تارڑ کی طرف سے ارتھ ڈے کے موقع پر پیش کی گئی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی۔
اس موقع پر زرتاج گل کا کہنا تھا کہ ان کی وزارت میں پلاسٹک بیگ پر پابندی لگائی گئی تھی۔
زرتاج گل نے ضمنی انتخابات کے موقع پر موبائل نیٹ ورک بند کرنے پر احتجاج کیا۔
جمشید دستی اور محمد اقبال خان کی قومی اسمبلی کی رکنیت معطل
عامر ڈوگر نے کہا کہ بطور اپوزیشن احتجاج کرنا ہمارا حق ہے، اس سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، گزشتہ اسمبلی میں جتنے بگل اور باجے بجائے گئے اس وقت کے اسپیکر اسد قیصر نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں تحریک پیش کی کہ جن دو ازاد اراکین کو معطل کیا گیا تھا ان کو بحال کیا جائے۔
عمر ایوب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر، چیمبر سنبھال لیا
ایوان کی رائے سے اسپیکر ایاز صادق نے دونوں اراکین کی موجودہ سیشن کے لیے معطلی ختم کر دی جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس کل شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔