اسرائیل کے سینئر ملٹری افسر اور انٹیلی کے سربراہ نے حماس کے حملے روکنے میں ناکامی پر استعفیٰ دے دیا ہے۔
فلسطین سے تعلق رکھنے والی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل پر تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے اسپتالوں سمیت پبلک مقامات کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
تاہم اب اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ اہرون ہلیوا نے حملے روکنے میں ناکامی پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے اہرون ہلیوا حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد سے مستعفی ہونے والے پہلی اور اعلیٰ شخصیت ہیں۔ اس حوالے سے اسرائیلی فوج کی جانب سے استعفیٰ تسلیم کرتے ہوئے ردعمل دیا ہے۔
اپنے بیان میں اسرائیلی فوج کی جانب سے اہرون ہلیوا کا شکریہ ادا کیا گیا ہے، جبکہ ان کی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے تجزیے کے مطابق اعلیٰ فوجی افسر کا استعفیٰ دیگر فوجی افسران کے لیے بھی مستعفی ہونے کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
واضح رہے حماس کی جانب سے فلسطین پر 7 اکتوبر کو تابڑ توڑ حملے شروع کیے گئے تھے، جس کے لیے اسرائیل کسی بھی طور پر تیار نہیں تھا۔ یہی وجہ تھی کہ اسرائیلی اداروں میں بھی اس ھوالے سے کھلبلی مچ گئی تھی۔