پاکستانی اور بھارتی اداکاروں اور مشہور شخصیات کا آپس میں وقت کافی اچھا گزرتا تھا، جس کا اظہار وہ میڈیا بھی کرتے دکھائی دیتے ہیں، ایسا ہی کچھ معروف بھارتی اداکارہ ممتاز نے کیا ہے۔
مقامی بھارتی میڈیا زوم کو انٹرویو میں سینئر اداکارہ ممتاز کی جانب سے پاکستان نے بتائے اپنے لمحات کے حوالے سے دلچسپ اظہار خیال کیا ہے۔
اپنے انٹرویو میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ پاکستان دورے کے دوران انہیں اداکار فواد خان اور گلوکار راحت فتح علی خان سے ملاقات کا موقع ملا تھا۔
پاکستان میں گزارے وقت کو اداکارہ نے یادگارہ لمحات میں شمار کیا ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق اپنے انٹرویو میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ اتنا پیار، اتنی محبت، اتنے سارے لنچز اور اتنے سارے ڈنرز، اور اتنے سارے تحائف۔ میرے خدا! مجھے بہت اچھا محسوس ہو رہا تھا۔
اداکارہ نے مزید بتایا کہ مجھے علم نہیں تھا کہ وہاں کے لوگ مجھے اس حد تک پیار کرتے ہیں۔ پاکستان میں لوگ مجھے سڑک پر سے پہچانتے تھے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ میں نے خود کو برقرار رکھا ہوا ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں ابھی بھی وہی ممتاز لگتی ہوں، میں نے اپنے آپ کو تبدیل نہیں کیا ہے۔ میں جہاں جاتی ہوں، پہچان لی جاتی ہوں۔ یہ سب خدا کی مہربانی ہے، میرا کوئی کمال نہیں۔
راحت فتح علی خان سے متعلق اداکارہ کا کہنا تھا کہ راحت صاحب ان دنوں ٹھیک نہیں تھے، جب ہماری ملاقات ہوئی، مگر بیماری کے باوجود انہوں نے میرے لیے گانا گنگنایا۔ مجھے یہ دیکھ کر کافی خاص محسوس ہوا، مجھے یوں لگا کہ میں ابھی بھی ممتاز ہوں۔
جبکہ فواد خان سے ملاقات سے متعلق اداکارہ نے اپنے تجربے کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ آپ کو معلوم ہے، فواد نے کیا کیا تھا؟ فواد نے میرے لیے پورا ریستوران خالی کرا لیا تھا اور بُک کرا لیا تھا۔ وہاں صرف فواد، ان کی اہلیہ اور بچے تھے میرے ساتھ ریستوران میں۔
اگرچہ وہ فواد خان کے اس عمل پر حیران تھیں اور خوش بھی، تاہم وہ پریشان بھی ہو گئی تھیں، کیونکہ فواد خان کی اس حد تک میزبانی کہیں انہی کے لیے مشکل پیدا نہ کردے۔
اداکارہ ممتاز کا کہنا تھا کہ وہ لوگ یعنی پاکستانی ہم سے بالکل الگ نہیں ہیں، میں جہاں بھی گئی، ادھر ہی لوگ مجھے اور میری بہن کو پیار اور تحائف دیتے رہے۔ ایک فنکار اس سے زیادہ اور کیا چاہتا ہے؟
ساتھ ہی اداکارہ نے پاکستانی اداکاروں پر بھارتی فلموں میں کام کرنے کے پابندی کے فیصلے کو بھی ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا، کہتی ہیں کہ انہیں یہاں آنا چاہیے اور کام کرنا چاہیے۔ وہ ٹیلنٹڈ ہیں۔