اسرائیل کی ایران کے ساتھ بڑھتی کشیدگی اور مستقبل میں پھیلتی ہوئی جنگ کے خطرات کے درمیان امریکہ نے 40 سالوں میں پہلی بار ایک نئے نیوکلئیر وار ہیڈ کی تیاری شروع کردی ہے۔
امریکی محکمہ توانائی کے حکام نے کانگریس کو مطلع کیا کہ امریکہ 40 سالوں میں اپنا پہلا نیا نیوکلئیر وار ہیڈ بنا رہا ہے، لیکن اس کیلئے کوئی ایٹمی تجربہ نہیں کیا جائے گا۔
محکمہ توانائی کے سیکرٹری جینیفر گرانہم اور نیشنل نیوکلئیر سکیورٹی ایڈمنسٹریشن (این این ایس اے ) کی ایڈمنسٹریٹر جل ہروبی کی طرف سے سینیٹ کو دی گئی بریفنگ کے مطابق، ”ڈبلیو 93“ نامی یہ وار ہیڈ آبدوز سے لانچ کیے جانے والے بیلسٹک میزائلوں پر استعمال کے لیے ہے اور اسے بنانے کیلئے نیشنل نیوکلیئر سکیورٹی ایجنسی ایڈمنسٹریشن کی جانب سے درخواست کردہ 19.8 بلین ڈالر کی رقم مالی سال 2025 میں ہتھیاروں کی تیاری کے بجٹ میں مختص کی گئی ہے۔
سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی ایک بریفنگ میں دونوں عہدیداروں نے تصدیق کی کہ ڈبلیو 93 مئی 2022 سے لاس الاموس نیشنل لیبارٹری میں ابتدائی فزیبلٹی اور ڈیزائن کے مراحل سے گزر رہا ہے اور 2030 کے وسط میں اس کی پیداوار متوقع ہے۔
پینٹاگون نے جوہری قوتوں کی جدت کاری کو اپنی بنیادی توجہ قرار دیا ہے، امریکی بحریہ کی نیوکلیئر میزائل آبدوزوں کو امریکی اسٹریٹجک نیوکلیئر فورسز کا سنگ بنیاد سمجھا جاتا ہے، جس میں آئی سی بی ایم اور بمبار بھی شامل ہیں۔
اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی معلومات کے مطابق، این این ایس اے نے اشارہ کیا کہ ”ڈبلیو 93“ امریکہ کو مستقبل کے مخالف خطرات سے باخبر رہنے کے قابل بنائے گا۔ ویب سائٹ کے مطابق اس کے تمام جوہری پرزے ان ڈیزائنوں سے مطابقت رکھیں گے جو اس وقت تعینات ہیں اور ان کی پچھلی جانچ ہو چکی ہے۔
”ڈبلیو 93“ میں جدید ٹکنالوجیوں کو شامل کیا گیا ہے، جس میں متحرک کرنے کے لیے غیر حساس اعلیٰ دھماکہ خیز مواد شامل ہے۔ مزید برآں، یہ آنے والے خطرات سے نمٹنے کے لیے بہتر حفاظت، تحفظ اور لچک کو نمایاں کرے گا۔
رپورٹس کے مطابق، وارہیڈ موجودہ ڈبلیو76 اور ڈبلیو 88 وار ہیڈز سے ہلکا ہوگا، جس سے میزائل کو زیادہ رینج کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔ نیوکلیئر میزائل آبدوزوں کی افواج کو اوہائیو کلاس کی 14 آبدوزوں سے کم کر کے کولمبیا کلاس کی 12 میزائل بوٹوں تک پہنچا دیا جائے گا۔
دونوں اہلکاروں کے مطابق، محکمہ وارہیڈ کی پانچ اقسام، یعنی بی 61-12 لائف ایکسٹینشن پروگرام، بی 61-13، ڈبلیو 88، ڈبلیو 87، اور ڈبلیو 80 وار ہیڈز کے لیے جدید کاری کی کوششیں بھی کر رہا ہے، جس کے لیے 2.84 ارب ڈالر کی فنڈنگ کی درخواست ہے۔
بی 61 ایک جوہری کشش ثقل بم ہے جو ہوائی جہاز کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے، جس کی نئی قسم 2025 تک تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے۔ تاہم، بائیڈن انتظامیہ نے موجودہ بجٹ میں نئے آبدوز سے لانچ کیے جانے والے کروز میزائل نیوکلیئر کے لیے فنڈز شامل نہیں کیے، جسے SLCM-N کے نام سے جانا جاتا ہے۔