اپریل کے اوائل میں سورج کو مکمل ڈھک کر اسے گرہن لگانے کے بعد اب چاند اپنا رنگ تبدیل کرنے کو تیار ہے، اگلے چند دنوں میں چاند آسمان پر اپنا ایک نیا روپ پیش کرے گا اور اس بار ”گلابی“ رنگ میں اس کا ظہور ہوگا۔
منگل کی رات آسمان پر طلوع ہونے والا چاند ہماری آنکھوں کو حقیقت میں گلابی نظر نہیں آئے گا۔ اس کے بجائے یہ افق کے قریب معمولی سنہرا دکھے گا اور پھر واپس اپنی چمکدار سفیدی کے ساتھ اوپر اٹھے گا۔
اپریل 2024 کا پورا چاند منگل کی شام، 23 اپریل 2024 کو دیکھا جائے گا۔
امریکی خلائی ایجنسی ”ناسا“ کا کہنا ہے کہ ہماری نظروں میں، چاند اس وقت تقریباً تین دن تک، پیر کی صبح سے جمعرات کی صبح تک مکمل نظر آئے گا۔
صدیوں سے، دنیا بھر کے لوگ مہینوں کے نام فطرت کے اشاروںپر رکھتے ہیں۔ اسی لیے ہر پورے چاند کا اپنا نام ہوتا ہے۔
ناسا کے مطابق، مین فارمرز المینیک نامی تنظیم نے 1930 کی دہائی میں پورے چاند کے لیے مقامی امریکی نام شائع کرنا شروع کیے اور یہ نام اب بڑے پیمانے پر جانے اور استعمال کیے جاتے ہیں۔
اپریل کے پورے چاند کو ”گلابی“ چاند کے نام سے جانا جاتا ہے، جس کا نام کائی جیسی جڑی بوٹی کے نام پر رکھا گیا ہے، جسے کریپنگ فلوکس، ماس فلوکس یا ماؤنٹین فلوکس بھی کہا جاتا ہے۔ یہ مشرقی امریکہ کا ایک پودا ہے جو موسم بہار کے ابتدائی وسیع پھولوں میں سے ایک ہے۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ چاند کا اس پھول سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن اگر آسمان کا مطلع صاف ہو تو اس کی رنگت گلابی مائل نظر آ سکتی ہے۔
یہ عمل عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب چاند افق کے قریب ہوتا ہے اور جب سورج کی روشنی چاند سے زمین کی طرف منعکس ہو کر فضا میں بادلوں، دھول، دھوئیں یا فضائی آلودگی کے ذریعے فلٹر ہو جاتی ہے۔ ’مون الیوژن“ نامی اثر کی وجہ سے چاند افق کے قریب بھی بڑا دکھائی دے سکتا ہے۔
ناسا کا کہنا ہے کہ اس چاند کے دیگر ناموں میں اگتی گھاس کا چاند، انڈے کا چاند، اور شمالی امریکہ کے ساحلی قبائل میں اسے مچھلی کا چاند بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب تھا جب سایہ اوپر کی طرف تیرتا ہے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ’اس حقیقت کے باوجود کہ لوگ ہزاروں سالوں سے اس نظر کے دھوکے کا مشاہدہ کر رہے ہیں اس کے باوجود ہمارے پاس ابھی تک اس کی کوئی ٹھوس سائنسی وضاحت نہیں ہے کہ چاند کی رنگت گلابی کیوں ہو جاتی ہے اور یہ معمول سے زیادہ بڑا کیوں نظر آتا ہے۔