Aaj Logo

شائع 21 اپريل 2024 04:45pm

یو اے ای کی پاکستانی فیملی کا نوجوان ماں سے لڑائی کے بعد ایک ہفتے سے غائب

متحدہ عرب امارات کی ریاست عجمان میں آباد پاکستانی فیملی کا نوجوان ایک ہفتہ قبل ماں سے جھگڑے کے بعد سے غائب ہے۔ عجمان پولیس نے بتایا ہے کہ وہ کالی شرٹ پہن کر عیدی کے طور پر ملنے والی رقم لے کر گھر سے نکلا تھا۔

17 سالہ ابراہیم کے چلے جانے سے اُس کے والدین بہت پریشان ہیں۔ وہ کسی بھی کال کا جواب بھی نہیں دے رہا۔ 12 اپریل سے غائب ابراہیم کے والدین نے اُس سے درخواست کی ہے کہ گھر واپس آجائے۔ ساتھ ہی ساتھ لوگوں سے بھی کہا ہے کہ اُس کے بارے میں کچھ بھی معلوم ہو تو فون نمبر 0502924491 پر رابطہ کریں یا عجمان پولیس کو اطلاع دیں۔

ابراہیم کے والد محمد معشوق کا کہنا ہے کہ ہم بہت پریشان ہیں۔ بیٹا اگر خود یہ بات پڑھے تو واپس آجائے۔ اس کی والدہ کا کہنا ہے کہ اُس کے بغیر ایک ایک لمحہ گزارنا عذاب لگتا ہے۔ وہ کہتی ہیں پتا نہیں وہ کہاں اور کس حال میں ہوگا۔ ہم اس کی واپسی کے لیے دعاگو ہیں۔

والدین بتاتے ہیں کہ انہوں نے بیٹے کو بہت تلاش کیا ہے اور پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر بھی درج کرادی ہے۔ اُس کے دوستوں اور رشتہ داروں سے بھی استدعا کی گئی ہے کہ اُس کی تلاش میں مدد دیں۔

14 اپریل کو شارجہ سے بھی ایک پاکستانی فیملی کا 17 سالہ نوجوان غائب ہوا تھا جو پانچ دن فیملی سے واپس آ ملا۔ اُس کے والد نے بتایا تھا کہ کسی کارپینٹر کو بلانے کے لیے بیٹے کو بھیجا تو وہ غائب ہوگیا۔ اس کے والد نے یہ نہیں بتایا کہ بیٹا واپس کیسے آیا۔

چند ماہ کے دوران یو اے ای میں نوجوانوں کے غائب ہونے کے متعدد واقعات ہوئے ہیں۔ اس سے نوجوانوں اور ان کے اہلِ خانہ کو درپیش مشکلات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

گزشتہ ماہ ایک فرانسیسی لڑکی شارجہ سے غائب ہوئی اور پھر گھر سے بہت دور صحرائی علاقے سے بازیاب ہوئی۔ اِسی طور شارجہ سے غائب ہونے والا ایک لڑکا 18 کلومیٹر دور دبئی ایئر پورٹ سے ملا۔ ایک بھارتی مسافر نے اُسے دیکھا تو کچھ شک گزرا۔ اُس نے پولیس کو مطلع کیا۔

11 دسمبر کو ایک گیارہ سالہ لڑکا ’عربین رینچز‘ سے غائب ہوا تو اُسے بڑے پیمانے پر تلاش کیا گیا۔ اس سلسلے میں ڈرونز اور تربیت یافتہ کتوں سے بھی مدد لی گئی۔ وہ بالآخر رات گئے مل گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں :

پاکستانی نوجوان بھارتی نژاد جرمن سکھ لڑکی بیاہ لایا

نوجوان کا لانگ جمپ کا شاندارمظاہرہ، ویڈیو وائرل ہونے پربلاوا آگیا

Read Comments