Aaj Logo

اپ ڈیٹ 21 اپريل 2024 06:04pm

کراچی میں غیرملکیوں پر حملہ: ’پولیس نے صرف فائرنگ کی، حملہ آوروں کو ہم نے مارا‘

کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی غیر ملکیوں کی گاڑی پر حملے میں زخمی سیکیورٹی گارڈ نے پولیس کی جانب سے حملہ ناکام بنانے کا کریڈٹ لینے کی پول کھول دی۔

آج نیوز کی جانب سے حاصل کئے گئے ویڈیو بیان میں حملے میں زخمی سکیورٹی گارڈ نگر خان نے کہا کہ پولیس کے پہنچنے سے پہلے دہشتگرد ہماری گولیوں کا نشانہ بن چکے تھے۔

نگر خان نے بتایا کہ ہم گاڑی میں صبح حسب معمول جا رہے تھے کہ ایک شخص بھاگتا ہوا آیا، مجھے شک ہوا کہ یہ حملہ کرے گا تو میں نے فائرنگ کردی، اسی دوران اس شخص نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

کراچی خودکش دھماکے اور پچھلے حملے میں مماثلت، تحقیقات میں کئی انکشافات

نگر خان نے کہا کہ پیچھے نور محمد تھا، اس نے فائرنگ کی تو چھپے دہشت گرد نے بھی فائرنگ کردی، دہشتگرد کی فائرنگ سے میں اور نور محمد زخمی ہوگئے، پیچھے گاڑی میں موجود ساتھیوں نے بھی دہشت گرد کی جانب فائرنگ کی۔

سکیورٹی گارڈ نگر خان نے کہا کہ اس دوران پولیس پہنچی، لیکن دہشتگرد ہماری گولیوں کا نشانہ بن چکا تھا، پولیس نے بھی دہشت گرد پر فائرنگ کی۔

کراچی : خودکش حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی سی سی ٹی وی سامنے آگئی

دو روز قبل غیر ملکیوں کے قافلے پر حملہ ہوا تھا، جس میں ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا، دھماکے کے بعد ساتھی دہشت گرد نے فائرنگ کی تھی، فائرنگ کے نتیجے میں غیر ملکیوں کے سکیورٹی گارڈز اور ایک راہگیر سلمان زخمی ہوا تھا۔

زخمیوں میں سے سکیورٹی گارڈ نور محمد دوران علاج دم توڑ گیا تھا۔

کراچی : غیر ملکیوں کی گاڑی پر حملہ، عینی شاہد سکیورٹی گارڈ نے کیا دیکھا

ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا تھا کہ غیرملکیوں کے سیکیورٹی گارڈز نے حملہ ناکامی میں اہم کردار ادا کیا تھا، لیکن آئی جی سندھ نے اجلت میں حملے کی ناکامی کا سہرا شرافی گوٹھ پولیس کو پہنادیا اور پولیس کو نقد انعام اور تعریفی اسناد سے بھی نواز دیا۔ جبکہ شہید سکیورٹی گارڈ نور محمد کی بہادری اور جاں نثاری کو نظرانداز کردیا گیا۔

پولیس کی حکمت عملی اور کاوش قابل تحسین ہے، لیکن سکیورٹی گارڈ کی ہمت بھی قابل ستائش تھی۔

Read Comments