خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ’ناسا‘ نے حالیہ بارشوں کے دوران دبئی، ابوظبی اور متحدہ عمارات کے دیگر شہروں اور علاقوں کی فضائی تصویریں جاری کردی ہیں۔ ان تصویروں میں متعدد علاقوں کو پانی میں ڈوبا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔
ناسا کا کہنا ہے کہ سُست رفتاری سے بڑھنے والے طوفان نے یو اے ای کی تمام ریاستوں کو لپیٹ میں لیا اور چند شہروں میں پورے سال کی بارشوں کا پانی چند گھنٹوں میں برس گیا۔
ایک بیان میں ناسا نے بتایا کہ مصنوعی سیارہ لینڈ سیٹ 9 جب 19 اپریل کو اس خطے کے اوپر سے گزرا تب بہت سے علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے تھے۔ تصویروں میں دبئی اور ابوظبی کے علاوہ جبل علی کے علاقے کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
فضائی تصویروں میں پانی کو نیلے رنگ سے ظاہر کیا گیا ہے۔ ان تصویروں میں جبل علی کا صنعتی علاقہ بھی دیکھا جاسکتا ہے جو بندر گاہ کے جنوب میں واقع ہے۔ ناسا کا لینڈ سیٹ 9 مصنوعی سیارہ دنیا بھر میں زمینی وسائل کی نگرانی پر امور ہے تاکہ انسانی ترقی کے لیے زیادہ سے زیادہ جامع منصوبہ بندی کی جاسکے۔
بلدیہ دبئی کے ڈائریکٹر جنرل داؤد الحجری نے خلیج ٹائمز سے گفتگو میں کہا کہ اس ہفتے 34 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں 220 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوگئی جو ایک سال کی بارش کے مساوی ہے۔
غیر معمولی، طوفانی بارشوں نے یو اے ای میں نظامِ زندگی مفلوج کردیا۔ معاملات کو معمول پر لانے کے لیے حکومت اور سرکاری و نجی کمپنیوں نے مل کر کام کیا۔ بہت سے علاقوں میں لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔ بعض مقامات پر کھانے پینے کی اشیا اور پینے کا پانی ختم ہو جانے سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بہت سے کاروباری اداروں نے اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی سہولت فراہم کی۔ بعض اداروں نے ملازمین سے کہا کہ ہر حال میں کام پر آئیں ورنہ تنخواہ کاٹ لی جائے گی۔