دبئی اور متحدہ عرب امارات کی دیگر ریاستوں میں موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے بعد اب ایک اہم سوال یہ ہے کہ متاثرہ مکانات کی مرمت کے اخراجات کون برداشت کرے گا؟
اس حوالے سے مالک مکان اور کرایہ دار کے درمیان معاہدے کے مندرجات کی بہت اہمیت ہے۔ حالی بارشوںکے نتیجے میں بہت سے مکانات میں میں پلمبنگ کے مسائل پیدا ہوئے ہیں جبکہ پانی در آنے سے متعدد مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
جو لوگ دبئی میں کرائے پر رہتے ہیں اُن کے لیے 2007 کے متعلقہ قانون کے تحت قانون نمبر 26 موجود ہے۔ اگر ایگریمنمٹ میں صراحت نہ کی گئی ہو تو دبئی میں مالک مکان مرمت اور مینٹیننس کے اخراجات برداشت کرتا ہے۔ قانون کی رُو سے اگر کوئی کرایہ دار بارش یا کسی اور ناگہانی آفت کے نتیجے میں متعلقہ مکان کو پوری طرح بروئے کار نہ لا پائے تو مالک مکان ہی مکان کی مدرمت کا پابند ہوتا ہے۔
دبئی میں رہائش پذیر کرایہ داروں نے اگر متعلقہ ایگریمنٹ میں یہ بات تسلیم کی ہے کہ بارش یا کسی اور کسی اور قدرتی آفت کے نتیجے میں اُس مکان کو نقصان پہنچے جس میں وہ رہائش پذیر ہوں مرمت اور پلمبنگ وغیرہ کے اخراجات برداشت کریں گے تو پھر مالک مکان کو اخراجات دینے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔