خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں محکمہ کسٹم کے دو اہلکار جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ کسٹم اہلکاروں کو نشانہ بنانے کا یہ تازہ واقعہ اس علاقے میں تین روز قبل ہی پانچ دیگر کسٹم اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پیش آیا ہے۔ جمعرات کو کیے گئے پہلے حملے سے اب تک کسی بھی گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ان حملوں کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ڈی ایس پی حافظ عدنان کے مطابق کسٹم اہل کاروں پر فائرنگ کا حالیہ واقعہ یارک ٹول پلازہ کے قریب پیش آیا۔
انہوں نے بتایا کہ ناکے پر گاڑی میں بیٹھے کسٹم اہل کاروں پر نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کی اور فرار ہوگئے، فائرنگ سے دو کسٹم اہلکار موقع پر ہی جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔
ڈی ایس پی حافظ عدنان کے مطابق لاشوں اور زخمی اہلکاروں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق واقعے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے موقع پر پہنچ گئے جبکہ جاں بحق کسٹم اہلکاروں کی شناخت حسنین اور زیاد کے نام سے ہوئی۔
افغانستان کی سرحد سے ملحق پاکستان کے علاقوں میں حالیہ برسوں میں سکیورٹی کی صورت حال ابتر ہوئی ہے۔ ان حملوں میں زیادہ تر سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ان میں سے بعض حملوں میں سے کچھ کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے عسکریت پسند گروپ نے قبول کی ہے۔
آج ہوئے حملے کے حوالے سے خبر رساں ایجنسی ”روئٹرز“ سے بات کرتے ہوئے ڈیرہ اسماعیل خان کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس محمد عدنان کا کہنا تھا کہ، ’’کسٹم اہلکار چیکنگ کے لیے اپنی ڈیوٹی پر موجود تھے کہ نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی۔‘
انہوں نے کہا کہ اس حملے میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں اور مصروف شاہراہ پر واقع اس علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’تین دن قبل، اسی علاقے میں فائرنگ کے ایک واقعے میں کسٹم ڈیپارٹمنٹ کے ایک افسر سمیت پانچ اہلکار مارے گئے تھے اور حملہ آور فرار ہو گئے تھے۔‘
خیال رہے کہ اس نوعیت کے حملوں میں اضافے سے پاکستان اور افغانستان کے حکمران طالبان کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند حملے کرنے کے لیے افغان سرزمین استعمال کر رہے ہیں۔ حکومتِ پاکستان طالبان سے ان عناصر کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
پاکستان نے گزشتہ ماہ افغان سرزمین پر ایک فضائی حملہ بھی کیا تھا۔ طالبان نے عسکریت پسندی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی کے مسائل اس کے اندرونی معاملات ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ڈیرہ اسماعیل خان کے تھانہ یارک کی حدود میں کسٹم اہلکاروں پر فائرنگ کے بعد شہادت کے واقعہ کی مذمت کی ۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے فائرنگ سے کسٹم اہلکاروں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ شہدا کی درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں، کسٹم انسپکٹر حسنین ترندی، کانسٹیبل زیاد خان اور ملازم محمد عامر کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہداء کی عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قوم پر عزم ہے۔