حیدرآباد کی پھلیلی نہر سے گزشتہ دنوں ہالا گرلز کالج کی معذور ملازمہ خدیجہ کی لاش ملی تھی، تاہم مرنے سے پہلے لکھے گئے خط کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ہالا کی رہائشی 25 سالہ ملازمہ خدیجہ کی لاش تین روز قبل حیدرآباد کی پھلیلی نہر سے ملی تھی۔
لاش کے ساتھ سے ایک خط بھی ملا تھا، جس میں خدیجہ نے مبینہ خودکشی کرنے کی وجوہات بیان کی تھیں۔
خط میں دوران نوکری پریشان کرنے اور تنگ آکر زندگی کے خاتمہ کرنے کے بارے میں تحریر ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خدیجہ کا تعلق غریب گھرانے سے ہے جو ہالا کے گورنمنٹ کالج میں بطور لیب اٹینڈنٹ کام کرتی تھیں۔
ذہنی دباؤ اور پریشانی آج کی تیز رفتار زندگی میں بہت عام ہے۔ مشکلات سے نمٹنے کیلئے ہر انسان کو سہارے، اچھے مشورے اور رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ براہ کرم آپ ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔
اگر آپ اداس محسوس کر رہے ہیں۔ آپ تنگ ماحول میں کام کرنے کی وجہ سے تناؤ محسوس کر رہے ہیں۔
کسی بھی بیماری کی وجہ سے پریشانی محسوس کر رہے ہیں یا حال میں آپ کوئی ذہنی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔
آپ کے ڈاکٹر نے آپ کو کونسلنگ لینے کا مشورہ دیا ہے، آپ محسوس کر رہے ہیں کہ آپ کیفیت کو کوئی نہیں سمجھ رہا ہے۔
آپ درج ذیل ہیلپ لائنز سے رابطہ کرسکتے ہیں اور ان سے بات کرسکتے ہیں۔
مائنڈ آرگنائزیشن: 35761999 042
امنگ: 4288665 0317
ٹاک ٹومی ڈاٹ پی کے: 4065139 0333
بات کرو: 5743344 0335
تسکین: 5267936 0332
روح: 3337664 0333
روزن: 22444 0800
اوپن کونسلنگ 35761999 042
یہاں یہ بات اہم ہے کہ آپ کو کیا کرنا چاہیے۔ اگر آپ کا کوئی جاننے والا فرد خودکشی کرنے کی کوشش کرتا ہے یا کسی بھی طرح کی علامات ظاہر کرتا ہے، تو براہ کرم درج ذیل ہدایات پرلازمی عمل کریں۔
اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں کہ انہیں تنہا نہ چھوڑیں۔
ایسی چیزوں کو اِن کے پاس سے ہٹا دیں جس سے وہ خود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ایسے فرد کو طبی یا ذہنی صحت کے ماہر سے مدد لینے کے لیے اس کی حوصلہ افزائی کریں۔