آفتاب اقبال اور سہیل احمد الیکٹرانک میڈیا کی دو قد آور شخصیات ہیں،جو گزشتہ کچھ دنوں سے خبروں میں ان ہیں۔
ان دونوں کے درمیان لفظی جنگ اس وقت چھڑی، جب احمد علی بٹ کے عید اسپیشل پوسٹ کارڈ میں سہیل احمد نےآفتاب اقبال پر جارحانہ ریمارکس دیے۔
پوڈ کاسٹ میں احمد بٹ نے سہیل احمد سے آفتاب اقبال کے امان اللہ اور ان کے بارے میں دی گئی رائے کے بارے میں پوچھا۔
سہیل احمد کو آفتاب اقبال کی رائے پسند نہیں آئی اور انہوں نے آفتاب اقبال کے لئے سخت الفاظ استعمال کئے۔
اس پوڈ کاسٹ نے ان لیجنڈری شخصیات کے درمیان جنگ کا آغاز کر دیا۔
ان کے مداح بھی پیچھے نہ رہے۔ سہیل احمد کے مداح آفتاب اقبال کو نیچا دکھانے لگے اور آفتاب اقبال کے مداحوں نے سہیل احمد کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
سوشل میڈیا پر ابھی یہ کھینچا تانی جاری تھی کہ آفتاب اقبال نے ایک اور ویڈیو جاری کردی، جس میں انہوں نے اپنے مداحوں اور فالوورز سے درخواست کی کہ وہ فوری طور پر سہیل احمد کو ٹرول کرنا بند کردیں۔
آفتاب اقبال کا کہنا تھا کہ انکے اور سہیل احمد کے درمیان جو کچھ بھی ہورہا ہے، وہ ہم دونوں بھائیوں کا معاملہ ہے، یہ لڑائی نہیں بلکہ نوک جھونک تھی اور ہوسکتا ہے مستقبل میں بھی ہم اسطرح کی نوک جھونک میں ملوث ہوں، لیکن یہ خالصتا ہمارا ذاتی معاملہ ہے اور کسی کو بھی اس میں ٹرول کرنے کی اجازت نہیں۔
آفتاب اقبال نے سہیل احمد کی صلاحیتوں کا بھی اعتراف کیا اور کہا کہ کیا آپ نہیں جانتے کہ وہ کس طرح کے بلند ادا کار ہیں ۔ان لوگوں نے کئی دہائیوں تک اپنی حیرت انگیز فن سے پاکستان کی خدمت کی ہے۔اور خصوصاکامیڈی کی دنیا میں جب بھی بڑی شخصیات کا نام لیا جائے گا، تو اسمیں سر فہرست سہیل احمد ہوں گے۔ یہ اس پر تعریف کے مستحق ہیں۔
آفتاب اقبال نے مزید کہا کہ لوگوں نے جو توہین آمیز زبان استعمال کی ہے، وہ ناقابل قبول ہے۔
آفتاب اقبال نے سہیل احمد پر لفظوں کے تیر برسانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کردیا ۔انہوں نے اپنے مداحوں کو مخاطب کرتے ہوئےکہا وہ سہیل احمد کی ٹڑولنگ پر دکھی ہیں۔اور اسے ابھی بند کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے یو ٹیوبرز کو بھی مخاطب کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ وہ آفتاب فروشی کریں،سہیل فروشی کریں، مگر ایمان فروشی نہ کریں۔