کراچی کے مقامی سینما میں حقیقی واقع پر مبنی ڈاکومینٹری فلم فلائٹ 544 کے پریمیر کا انعقاد کیا گیا ریڈ کارپٹ پر فلم کی کاسٹ سمیت دیگر ستاروں نے شرکت کی ۔
راوا ڈاکومنیٹری کی جانب سے بنائی گئی ڈاکومینٹری فلم 25 مئی 1998 کے واقع پر مبنی ہے جب 33 مسافر کے ساتھ طیارے کو ہائجیک کرلیا گیا تھا ۔
واقع کچھ یوں ہے کہ 25 مئی کو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی پرواز 544کو گوادر ایئرپورٹ سے ٹیک آف کے فوراً بعد ہائی جیک کر لی گئی۔
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے تعلق رکھنے والے تین مسلح افراد نے جہاز پر قبضہ کر لیا جس میں 33 مسافر اور عملے کے 5 افراد سوار تھے۔
ہائی جیکروں نے ابتدائی طور پر طیارے کو نئی دہلی، بھارت کے لیے اڑانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہوائی جہاز بالآخر پاکستان کے شہر حیدرآباد میں اترا، جہاں حکام کے ساتھ بات چیت، ایندھن بھرنے کی درخواستوں، اور عملے کے ایک رکن کی رہائی کے ساتھ سات گھنٹے تک ایک کشیدہ سلسلہ جاری رہا۔
بالآخر، پاکستان کے اسپیشل سروس گروپ نے طیارے پر کامیابی سے حملہ کیا، تمام ہائی جیکروں کو پکڑ لیا تاہم واقعے کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
فلم پریمیر کے موقع پر ہدایتکار سید عاطف علی کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ہیروز کی چھپی ہوئی کہانی کو سنانا چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں حقیقی واقعات پر ڈاکومینٹری بنائی جاتی ہیں یہاں تک مشہور پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر اس کے لیے ایک مخصوص سیکشن رکھا گیا ہے ۔
عاطف علی کا کہنا تھا کہ دنیا ڈاکومینٹری پر اربوں روپے کا بجٹ لگاتی لیکن ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں تو ہمیں ذہانت سے کام کرنا ہوگا ۔
فلم دیکھنے آئے شائقین نے فلم ساز کی کاوش کو سہراتے ہوئے کہا کہ ایسی کہانیوں سے ہماری نئی نسل کو معلوم ہوگا کہ ہمارے ہیروز نے قوم کیلئے کیا کیا ہے۔
فلم کی عکس بندی صرف 3 دن میں مکمل کی گئیں ہیں جبکہ اس میں وی ایف ایکس ایفکٹس کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔