پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین نے دعویٰ کیا ہے کہ بیرسٹر حسان نیازی سمیت دو افراد کو جیل سے غائب کردیا گیا ہے۔ بادشاہوں اور جنگلوں کے بھی کچھ قانون ہوتے ہیں مگر افسوس کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہیں رہی۔
شعیب شاہین کا کہنا ہے کہ سارا پاکستان کہہ رہا ہے چیف جسٹس مدت میں توسیع لے رہے ہیں۔ ہمارے حکمرانوں کے بچے اور جائیدادیں ملک سے باہر ہیں تو سرماری کاری کیسے آئے گی؟ پاکستان میں انصاف اور قانون کا گلا دبایا جارہا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ 6 ججز والا معاملہ فل کورٹ کو بھیجا جائے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شعیب شاہین نے کہا کہ جس ملک میں قانون کی بالا دستی نہ ہو وہاں کوئی بھی غیر ملکی سرمایہ کار اپنا سرمایہ کیوں لگانا چاہیے گا؟ ہمارا مطالبہ تھا کہ فارم 45 پر کمیشن بنایا جائے مگر ہماری بات نہیں سُنی گئی۔
شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے معاملے میں تیزی سے اںصاف کیا گیا۔ ریاستی مشینری ایئر پورٹ پر پہنچائی گئی۔ ہم نے گزشتہ سال انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر درخواست دی تو اس پر کوئی شُنوائی نہیں ہوئی۔ 5 رکنی بینچ کا فیصلہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تعصب رکھنے والے کیس نہیں سن سکتے۔
شعیب شاہین نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ بہاول نگر کے واقعے پر سوموٹو ایکشن لیں۔ اڈیالہ جیل میں قانون کو مذاق بنادیا گیا۔ پاکستان سے لوٹا ہوا پیسہ واپس لایا جائے تو ڈالر 50 روپے کا ہوجائے گا۔ ساری مراعات اشرافیہ کو ملتی ہیں۔ حکمرانی کا حق عوام کو دیا جائے۔