عام طور پر مساجد کے باہر سے جوتے چوری ہونے کی واردات کی خبریں تو آتی رہتی ہیں تاہم حساس مقامات اور عمارت میں ایسے واقعات ہونا غیر معمولی ہے۔
ایسا ہی کچھ پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ہے۔ جہاں حساس عمارت سے جوتے چوری ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نماز جمعہ کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد کے باہر سے متعدد نمازیوں کی جوتیاں چوری ہو گئی ہیں۔
مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے آنے والے ایک درجن سے زائد افراد، صحافیوں اور قومی اسمبلی کے عملے کی جوتیاں چوری کرلی گئی ہے۔
چوروں کی نظروں سے ڈی جی میڈیا ظفر سلطان کے جوتے بھی چھپ نہ پائے اور وہ ان کے جوتے بھی لے اڑے۔ مجبورا متاثرہ نمازی پریشان ننگے پاؤں جانا پڑا۔
پارلیمنٹ ہائوس کی مسجد سے نمازیوں کے جوتے چوری ہونے کے معاملے کا اسپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق نے نوٹس لے لیا۔
سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ کی مسجد سے نمازیوں کے جوتے چوری ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جوتے چوری ہونے کے معاملہ کی انکوائری کا حکم دے دیا۔
قومی اسمبلی کے سارجنٹ ایٹ آرمز کو انکوائری کی ذمہ داری سونپ دی۔ اسپیکرایاز صادق نے ہدایت کی کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے کر چوروں کا پتہ چلا جائے۔
اسپیکر نے سیکیورٹی عملے کی ناکامی کی تحقیقات کا بھی حکم دے دیا جن سیکیورٹی اہل کاروں کی وہاں ڈیوٹی تھی وہ موجود نہ تھے۔