غزہ میں بنائی گئی ایک تصویر کو سال 2024 کا بہترین پریس فوٹوگراف ایوارڈ دے دیا گیا ہے۔
ورلڈ پریس فوٹو آف دی ایئر کا ایوارڈ کا یہ ایوارڈ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے فوٹوگرافر محمد سالم کو دیا گیا ہے۔
محمد سالم کو یہ ایوارڈ غزہ میں لی گئی ایک تصویر پر دیا گیا ہے جس میں ایک خاتون انس ابو معمر اپنی پانچ سالہ بھتیجی کی میت لیے بیٹھی ہے۔
یہ تصویر 17 اکتوبر 2023 کو فلسطینی علاقے خان یونس کے نصر اسپتال میں کھینچی گئی تھی۔ تصویر اس وقت کھینچی گئی جب لوگ اپنے پیاروں کی لاشیں شناخت کر رہے تھے۔
اس اسپتال میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید اور زخمی ہونے والے لائے گئے تھے۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری اور حملوں میں اب تک 33 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اس تصویر کی کہانی بھی روئیٹرز نے جاری کی۔ خبر ایجنسی کے فوٹوگرافر 17 اکتوبر کو خان یونس کے اسپتال میں تھے جب انہوں نے ایک جوان سال خاتون کو ایک بچے کی میت کو آغوش میں لیے کونے میں بیٹھے دیکھا۔
خاتون سسکیاں لے رہی تھی اور اس نے میت کو زور سے گلے لگایا ہوا تھا۔
سالم کے مطابق اس تصویر میں وہ سب کچھ آگیا جو غزہ میں ہو رہا ہے۔
تصویر میں جس بچی کی میت ہے وہ پانچ برس کی سیلی تھی۔ گھر پر بمباری کے نتیجے میں سیلی کی والدہ اور بہن بھی شہید ہوگئے تھے۔
انس اپنی بھتیجی سیلی سے بہت قریب تھی۔
جب وہ اسپتال پہنچی تو لاش کو دیکھ کر ہوش کھو بیٹھی۔ اس نے بچی کو بھینچ کر گلے لگا لیا۔ انس کے مطابق ڈاکٹروں نے اسے سیلی سے الگ ہونے کے لیے کہا لیکن اس نے جواب دیا کہ مجھے ایسے ہی رہنے دو۔
سیلی کا چار سالہ بھائی احمد گھر سے باہر ہونے کے سبب بمباری سے محفوظ رہا۔
لیکن اب وہ بہت کم ہی بولتا ہے، کبھی بولے تو پوچھتا ہے کہ سیلی کہاں ہے۔