گزشتہ ہفتے سڈنی کے ویسٹ فیلڈ بونڈی جنکشن شاپنگ مال میں اپنی جان پر کھیل کر لوگوں کو بچانے والے پاکستانی گارڈ محمد طٰحہ کو آسٹریلیا کی شہریت دینے پر غور ہو رہا ہے۔
آسٹریلیا کے وزیرِاعظم انتھونی البانیز نے بھی محمد طٰحہ کو غیر معمولی شجاعت کا مظاہرہ کرنے پر سراہا ہے۔ اس سانحے میں محمد طٰحہ شدید زخمی ہوا تھا جبکہ اس کا ساتھی فراز طاہر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔
ایک ریڈیو انٹرویو میں جب پوچھا گیا کہ کیا آسٹریلوی حکومت محمد طحہ کی طرف سے شہریت کی درخواست پر غور کرے گی تو وزیر اعظم انتھونی البانیز نے کہا کہ ہم ایسا ضرور کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ خنجر بردار حملہ آور کا سامنا کرنا واقعی شجاعت کا قابلِ تقلید مظاہرہ تھا۔ ہمیں اِس شجاعت پر محمد طٰحہ کا شکریہ ادا کرنا ہی چاہیے۔
آسٹریلوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کسی بھی حملے کی صورت میں اپنی جان کی پروا کیے بغیر کسی کی مدد کرنا بہت بڑی بات ہے۔ ایسے ہر عمل کو کُھل کر سراہا جانا چاہیے۔
دوسری طرف زخمی ہونے والے بشپ مرمری ایمانویل نے حملہ آور کو معاف کردیا ہے۔ واضح رہے کہ حملہ کو پولیس نے واردات کے دوران ہی فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔
یاد رہے کہ بشپ ایمانویل کو سر میں اور سینے پر زخم آئے تھے۔ اس کے ردِعمل میں مغربی سدنی میں واقع ایسیرین کرسچین چرچ میں عبادت کرنے والوں نے ہنگامہ آرائی کی تھی۔ بشپ ایمانویل نے جمعرات کو یوٹیوب پر ایک وڈیو میں کہا کہ پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔