امریکی انٹیلیجنس نے تسلیم کیا ہے کہ غیر معمولی معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان اپنے ایٹمی پروگرام کو برقرار رکھنے اور اسے جدید بنانے میں قابلِ ذکر حد تک کامیاب رہا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی دفاعی پالیسی اب بھی بھارت ہی کے گرد گھومتی ہے۔
پیر کو چین سے متعلق ایک سماعت کے دوران ڈیفینس انٹیلیجنس ایجنسی کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل جیفری کروز نے کانگریس کو بتایا کہ پاکستان کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے سلسلے میں عالمی برادری (بشمول سلامتی کونسل) کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل جیفری کروز کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے ایٹمی پروگرام کو جدت سے ہم کنار رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔ سماعت کے دوران ڈیفینس انٹیلیجنس ایجنسی کے ڈائریکٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کے تعلقات میں کشیدگی کے باوجود فروری 2021 سے اب تک لائن آف کنٹرول کی صورتِ حال قابو میں رہی ہے۔
یاد رہے کہ معاشی مشکلات سے نمٹنے میں چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے پاکستان کی مدد کی ہے۔ پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب آئی ایم ایف سے نئے پیکیج پر گفت و شنید کے لیے اس وقت واشنگٹن میں ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل جیفری کروز نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اپنے ایٹمی اثاثوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ان کے موثر تحفظ کے لیے کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا معیار بھی بلند کرتا رہا ہے۔ انہوں نے اکتوبر میں پاکستان میں درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل ابابیل کے تجربے کی کامیابی کا ذکر بھی کیا۔