درخشاں تھانے میں زیر حراست ملزم کی ہلاکت کے معاملے پر جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے درخشاں تھانے میں مقدمے میں ملوث ملزمان سابق ایس ایچ او درخشاں علی رضا اور ہیڈ محرر فیصل لغاری کو پیش کیا ۔
کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے گرفتار ملزمان کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔
تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان سے سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوانی ہے۔
ملزم کے وکیل صلاح الدین پہنور ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ مقتول کسٹڈی میں ہلاک نہیں ہوا، ملزم کو تھانے میں تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔ ملزم کو ایس آئی پی ثنا اللہ نے مقتول کو گرفتار کیا تھا۔
وکیل نے کہا کہ ایس پی کلفٹن نیئرالحق ملزم کو پرائیویٹ جگہ پر لے گئے جہاں اُسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، بعد میں ملزم کو تھانے میں لاکر ایس ایچ او پر الزام لگا دیا گیا، مقتول کو تھانے میں تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا، ایس ایچ او درخشاں پر بے بنیاد الزام لگایا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول معيز پر عدالت میں پہلے ہی مقدمات زیرِ سماعت تھے، مقتول کا بیٹا بھی جیل میں ہے، واقعہ کا مقدمہ تھانہ ساحل میں سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔ تفتیشی افسر نے ملزمان کے 14 روزہ ریمانڈ دینے کی استدعا کی تھی لیکن عدالت نے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزمان کو پولیس کے حوالے کردیا۔