صدر مملکت آصف علی زرداری کی بڑی بیٹی بختاور بھٹو زرداری اپنے بھائی بلاول اور بہن آصفہ کی طرح سیاست میں متحرک تو نہیں، لیکن اپنی فیملی کے ہر اہم موقع اور خوشی پر ساتھ نظر آتی ہیں۔
والد کی بطور صدر حلف برداری ہو، گارڈ آف آنر ہو یا بہن کی قومی اسمبلی رکنیت کی حلف برداری، وہ اپنے شوہر اور بچوں کے ہمراہ ہر جگہ نظر آئیں۔
بختاور کے میکے میں ان کے والد، بھائی اور بہن تینوں ہی اقتدار کی راہداریوں تک پہنچ چکے ہیں جبکہ ان کی شہید والدہ بھی دو مرتبہ وزیراعظم رہ چکی ہیں۔
اس کے علاوہ انہیں یہ منفرد اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ دنیا کی پہلی بچی تھیں جنہیں کسی خاتون وزیراعظم نے اپنے اقتدار کے دوران جنم دیا۔
بختاور چونکہ سیاسی طور پر متحرک نہیں اس لیے ان پر پابندی بھی نہیں کہ وہ لگی بندھی رکھیں اور تنقید پر خاموشی اختیار کریں۔
اس لیے انہوں نے اپنے بچوں پر ہونے والے طنز کا جواب بھی بھرپور اور کرارے انداز میں دیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے آفیشل ہینڈل سے صدر آصف علی زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری کی ایک تصویر پوسٹ کی گئی، جس میں وہ آصفہ کو قومی اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھانے پر مبارکباد دے رہے تھے۔
مذکورہ تصویر کو ری پوسٹ کرتے ہوئے ایک خاتون صحافی نے طنز کیا کہ ’لگے ہاتھوں بختاور کے دونوں بیٹوں سے بھی حلف اٹھا لیتے‘۔
صحافی کی اس پوسٹ پر بختاور کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’مجھے خوشی ہے میرے ایک اور دو سال کے بچے آپ کے لیے بہت زیادہ عدم تحفظ اور حسد کا باعث بنے ہیں، کاش آپ کی تلخی ان کی عمر کے ساتھ بڑھتی رہے‘۔
خیال رہے کہ بختاور بھٹو زرداری نے 31 جنوری 2021 کو محمود چوہدری کے ساتھ شادی کی تھی اور ان کے ہاں اکتوبر 2021 میں پہلے بیٹے میر حاکم محمود اور 6 اکتوبر 2022 کو دوسرے بچے میر سجاول کی پیدائش ہوئی تھی۔
بختاور بھٹو زرداری شادی کے بعد متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی منتقل ہوگئی تھیں اور انہوں نے پہلے بچے کو بھی دبئی میں جنم دیا تھا۔