پاکستان میں بین الاقوامی کمپنی کے نام سے ادویات کا جعلی خام مال تیار کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ سے نیا اسکینڈل سامنے آگیا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان میں فروخت ہونے والے کھانسی کے سیرپس میں زہریلا مواد پایا گیا۔
عالمی ادارہ صحت نے ادویات کے جعلی خام مال کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی۔
ادارے کا کہنا ہے کہ پاکستانی سیرپس کی تیاری میں بین الاقوامی خام مال کے استعمال کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں فروخت ہونے والے کھانسی کے سیرپس میں زہریلا مواد پایا گیا، بین الاقوامی کمپنی نے خام مال نہ تیار کیا نہ فروخت کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ خام مال میں اتھلائین گلائیکول کی ایک سے سو فیصد تک مقدار پائی گئی، تجزیے کے بعد معلوم ہوا کہ، خام مال ڈاؤ کمپنی نے تیار ہی نہیں کیا، مقامی سطح پر ڈاؤ کمپنی کے جعلی لیبل لگا کر خام مال کو فروخت کیا گیا۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اتھلائین گلائیکول کی زیادہ مقدار زہریلی ہے، اموات کا باعث بن سکتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ خام مال کے ڈرمز کو چیک کیا گیا تھا، جس میں زہریلا مواد پایا گیا۔