پاکستان اور بھارت میں ایک نیا اسپائے ویئر اینڈرائیڈ فونز کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اینڈرائیڈ فونز کے لیے تیار کیے جانے والے اس وائرس کی سرگرمیوں کو ایگزوٹک وزٹ کا نام دیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ وائرس جنوبی ایشیا کو نشانے پر لیے ہوئے اور اُس میں بھی بالخصوص پاکستان اور بھارت ترجیحاً نشانے پر ہیں۔
سلوویک سائبر سیکیورٹی فرم نے بتایا کہ نومبر 2021 سے متحرک یہ میلویئر کسی معروف گروپ یا خطرے سے وابستہ نہیں۔ یہ میلویئر سائبر اسپیس میں ڈالنے والے خود کو ورچوئل اِنویڈرز قرار دیتے ہیں۔
ای ایس ای ٹی سے وابستہ سیکیورٹی ریسرچر لوکاز اسٹیفینکو کا کہنا ہے کہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپس قانونی طور پر کام کرنے کا گنجائش فراہم کرتی ہیں تاہم ان میں اوپن سورس اینڈرائیڈ کی طرف سے کوڈ بھی دیا جاتا ہے۔
وائرس کی سرگرمیاں خطرناک حد تک نشانہ بنارہی ہیں۔ گوگل پلے اسٹور میں دستیاب ایپس انسٹالیشن کے حوالے سے صرف سے 45 تک کے عدد کی حامل ہیں۔
جعلی تاہم فعال ایپس بنیادی طور پر میسیجنگ سروس کے طور پر کام کرتی ہیں۔ نشانہ بننے والے 380 افراد نے بتایا کہ انہوں نے ایپس ڈاؤن لوڈ کی تھیں اور پیغام رسانی کے لیے اکاؤنٹ بھی کھولے۔
ایگزوٹک وزٹ کے ایک حصے کے طور پر سِیم اِنفو اور ٹیلکو ڈی بی جیسی ویب سائٹس بھی کام کرتی ہیں جو پاکستان کے کسی سیل فون نمبر کے داخل کیے جانے پر سِم اونر کی تفصیل فراہم کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔
ایک اور میلویئر XploitSPY کے نام سے ہے جو بھارت کی سائبر سیکیورٹی فراہم کرنے والی فرم XploitWizer سے وابستہ ہے۔ اس کے بارے میں بھی خیال ہے کہ یہ ایک اور اوپن سورس اینڈرائیڈ ٹروجن L3MON سے جُڑا ہوا ہے۔