”آپ کا میٹابولزم سٹم بہت اچھا ہے۔“ جو لوگ زیادہ کھاتے ہیں، مگر پھر بھی دبلے پتلے نظر آتے ہیں، وہ یہ بات بہت زیادہ سنتے ہیں۔ لیکن درحقیقت میٹابولزم کسی کو دبلا پتلا دکھانے سے کہیں زیادہ معنی رکھتا ہے۔
میٹابولزم ایک اچھی صحت کی علامت ہے، جو انسان کو بیماریوں سے دور رکھتا ہے۔ یہ وہ عمل ہے جس کے ذریعے جسم کھانے پینے کو توانائی میں تبدیل کرتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق میٹامولزم کا مقصد کھانے سے غذائی اجزاء کو نکال کر اسے اے ٹی پی(ایڈینوسن ٹرائی فاسفیٹ - توانائی کا ذریعہ) میں تبدیل کرنا ہے، تاکہ جسم کے ہر خلیہ کا استعمال کیا جا سکے۔
ڈاکٹرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ صحت مند میٹابولک شرح اچھی صحت کی ضامن ہے۔ زیادہ چربی والے لوگوں میں میٹابولک کی شرح نسبتا سست ہوتی ہے۔
اگر جسم میں میٹابولزم صحیح کام نہ کر رہا ہو تو یہ مختلف طریقوں سے ظاہر ہوتا ہے، جیسے انسولین کی کمی، کمر کے ارد گرد چربی کا جمع ہونا، میٹابولک خرابی کی علامات ہیں، جو آگے چل کر ذیابیطس، دل کی بیماریوں، یا فالج جیسی خطرناک بیماریوں کا پیش خیمہ بن سکتی ہیں۔
اگر آپ کو ہر وقت سستی محسوس ہوتی ہو،یا پیٹ میں اضافی چربی ہو، یا پھر صحت مند غذا لینے کے باوجود وزن میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہو ،یا بال جھڑ رہے ہوں، تو یہ نشانی ہے کہ آپ کے جسم کامیٹابولزم سسٹم کمزور ہورہا ہے۔
لیکن پریشان نہ ہوں ۔
بقول ماہرین صحت، کسی بھی انجن کی طرح، آپ کا میٹابولزم بھی ٹھیک ہوسکتا ہے۔ باقاعدگی سے کی گئی وازش، مناسب نیند اور تناو سے دور رہ کر آپ اپنی اندر کی آگ کو بھڑکا کر، اپنے جسم کے افعال کو بہتر بنا کر آسمان کی بلندیوں کو چھو سکتے ہیں۔
یہاں آپ کے میٹابولزم کو پہتر بنانے کے چند طریقے بیان کیے جا رہے ہیں۔
ہر صبح دھوپ میں صرف پندرہ منٹ گزارنا آپ کے میٹابولزم کو قدرتی طور پر بہتر بنا سکتا ہے۔
ہماری باڈی کلاک اس وقت بہتر کام کرتی ہے جب وہ سورج کی روشنی کے ساتھ ہم آہنگ ہوتی ہے۔ جس کا مطلب ہے صبح کی تیز روشنی میں نکلنا اور جیسے جیسے دن ڈھلتا جائے، اس روشنی کا کم ہونا۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں سونے سے پہلے کمرے کی لائٹس بند کردینی چاہیے، تاکہ جسم کو یہ سگنل ملے کہ سونے کا وقت ہو گیا ہے۔
لہذا، سورج کی روشنی میں کچھ وقت باہر گزاریں(سن گلاسسز کے بغیر) تاکہ سورج کی روشنی آپ کی آنکھوں کےفوٹو ریسیپٹرز تک پہنچ سکے۔
نیند کی کمی آپ کے ہارمونز اور میٹابولزم میں خلل ڈال سکتی ہے۔ لہذا، یہ یقینی بنائیں کہ آپ ہر رات اچھی نیند لیتے ہیں۔
روزانہ کے سونے اور جاگنے کو ایک وقت مقرر کریں اور اسی شیڈول پر عمل کریں۔ سونے سے پہلے نہا لیں ۔اور گھر کی لائٹیں بند کر دیں اور اپنے دماغ کو سونے کے لیے تیا رکھنے کی غرض سے ایکی مدھم اور پرسکون ماحول تخلیق کریں۔ اس طرح آپ کو اچھی نیند لینے میں مدد مل سکتی ہے۔
پانی پینے جیسی آسان چیز آپ کے میٹابولزم کو بڑھا سکتی ہے۔ ایک دن میں 8-10 گلاس کا ہدف رکھیں.
ہمارے جسم کو معمول کے مطابق کام کرنے کے لئے مناسب پروٹین کی مقدار کی ضرورت ہوتی ہے. اسی لیے اسے زندگی کا بلڈنگ بلاک بھی کہا جاتا ہے۔
پروٹین پٹھوں کی نشوونما اور مرمت کرتاہے اورہارمونز کی کارکردگی کو بھی بہتربناتا ہے، جو ہاضمہ اور میٹابولزم کے لیےاہم ہیں۔
پروٹین میٹابولزم کی شرح کو بڑھانے میں بھی مدد کرتا ہے، کیونکہ اسے چربی اور کاربوہائیڈریٹس کے مقابلے میں ہضم کرنے کے لئے زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے ، اور آپ کا پیٹ زیادہ دیر تک بھرا رہتا ہے۔ لہذا، چکن، انڈے، مچھلی، پھلیاں، اورمیوے جیسے پروٹین کےذرائع کو اپنی غذا میں شامل کریں.
اس سلسلے میں کسی ماہر غذا سے ضرور مشورہ لیتے رہیں، کیوں کہ طویل مدت تک لی جانے والی پروٹین غذائیں گردوں کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہیں۔
روزہ میٹابولک صحت کو بہتر بنانے اور وزن کم کرنے کا ایکی امید افزاء طریقہ ہے۔
آپ جو کھاتے ہیں، اس پر توجہ دینے کی بجائے ،آپ کب کھاتے ہیں اس پر توجہ دیں۔
سخت ڈائٹنگ نہ کریں
سخت ڈائٹنگ میں آپ ہر روز کم کیلوریز لیتے ہیں، جو فائدے سے زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔
اگر آپ تیزی سے وزن کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ کا جسم پٹھوں کو توڑ دیتا ہے ، جس سے میٹامولزم سست ہوجاتا ہے۔
اور جب آپ دوبارہ کھانا شروع کرتے ہیں تو آپ کا میٹابولزم سست ہوتا ہے اور آپ دوبارہ موٹاپے کی طرف مائل ہو جاتے ہیں۔
کون جانتا ہے کہ صوفے پر بیٹھ کر کتاب پڑھنے سے بھی میٹابولزم کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے ۔ شرط یہ ہے کہ مقصد صرف آرام ہو۔ لہذا ہر روز تناو کم کرنے کے لیے آرام کےذرائع تلاش کریں۔ خواہ وہ کتاب پڑھنا ہو یا فلم دیکھنا ہو۔
میٹابولزم کی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے ورزش ضروری ہے۔ کیونکہ یہ پٹھوں کو مضبوط کرتی ہے۔اور تناو کو کم کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔
دل کو مضبوط کرنے والی ورزشیں (جیسے دوڑنا، چلنا، یا سائیکل چلانا) کو اپنے معمول میں شامل کریں۔ اسی طرح یوگا اور مراقبہ بھی میٹابولک شرح کو بڑھاتی ہیں۔