انسان نے خلا میں جو کچھ چھوڑ رکھا ہے وہ رفتہ رفتہ ناکارہ بھی ہو جاتا ہے اور پھر اُس کا کچھ حصہ زمین پر آ رہتا ہے۔ امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک شہری کے گھر پر گزشتہ ماہ گرنے والی چیز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کا ایک حصہ نکلی۔
خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ’ناسا‘ نے تصدق کی ہے کہ فلوریڈا میں مکام پر گرنے والا آئٹم بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کا حصہ تھا۔ خیال تھا کہ یہ چیز زمین کے ماحول میں داخل ہونے پر جل کر ختم ہوجائے گی۔نیپلز میں 8 مارچ کو گھر کی چھت پر گرنے والی سلنڈر نما چیز تجزیے کے لیے کینیڈی اسپیس سینٹر، کیپ کینیورل لے جائی گئی۔
کینیڈی اسپیس سینٹر نے بتایا کہ دھات کا بنا ہوا یہ آئٹم پرانی بیٹریز کو ٹھکانے لگانے کے لیے کارگو پیلیٹ سے جوڑنے والے سپورٹ سسٹم کا حصہ تھا۔ اس پیلیٹ کو 2021 میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے الگ کردیا گیا تھا۔ خیال تھا کہ یہ کرہ ارض کی فضا میں داخل ہونے ہی جل جائے گا تاہم اس میں سے یہ حصہ بچ گیا۔
دھات کے بنے ہوئے 10 سینٹی میٹر لمبے اور 4 سینٹی میٹر چوڑے اس پُرزے کا زن 700 گرام تھا۔ جب ی پُرزہ گرا تب مکان کا مالک ایلیجیندرو آٹیرو تعطیلات کے لیے گیا ہوا تھا۔