سڈنی کے شاپنگ مال میں ہلاک ہونے والا پاکستانی نوجوان فراز طاہر ایک سال قبل آسٹریلیا پہنچا تھا۔ وہ شاپنگ مال میں 6 ماہ سے بحیثیت گارڈ کام کر رہا تھا۔
فراز طاہر ضلع چنیوٹ کے شہر چناب نگر کا رہنے والا تھا۔ اس نے آسٹریلیا پہنچنے کے بعد اپنے بھائیوں اور بہنوں کو بتایا تھا کہ اب وہ اچھی جگہ آچکا ہے، مستقبل محفوظ دکھائی دیتا ہے۔
فراز طاہر کو آسٹریلیا ملازمت شجر احمد نے دلائی تھی۔ اس نے بتایا کہ فراز طاہر کے 3 بھائی اور 2 بہنیں تھیں۔
فراز نے پاکستان چھوڑنے کے بعد چار سال پناہ گزین کی حیثیت سے سری لنکا میں گزارے جہاں سے اسے آسٹریلیا جانے کا موقع ملا۔ ہفتے کے دن اُسے رات کے بجائے دن کی ڈیوٹی کے لیے بلایا گیا۔ ڈیوٹی کی تبدیلی اس کے لیے موت کی وجہ بن گئی۔
سڈنی کے بونڈی جنکشن شاپنگ مال میں ہفتے کے جوئیل کوچی نے خنجر کے وار کرکے پانچ خواتین سمیت 6 افراد کو موت کے گھات اتار دیا تھا اور پھر پولیس نے اسے مار ڈالا تھا۔