ایران کی طرف سے اسرائیل پر داغے جانے والے میزائل گرانے میں امریکا اور برطانیہ کے علاوہ اردن نے بھی اہم کردار ادا کیا۔
امریکا اور برطانیہ نے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں اپنے میکنزم کو بروئے کار لانے کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی معاونت بھی کی جبکہ اردن نے اسرائیل کی معاونت کرنے کے بجائے یہ کام تنِ تنہا کیا۔
برطانوی اخبار گارجین نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ اردنی فضائیہ نے دریائے اردن کے مشرقی کنارے اور عراق و شام سے ملحق سرحدی علاقے سے گزرنے والے متعدد ایرانی میزائلوں کو جیٹ طیاروں کے ذریعے مار گرایا۔
دوسری طرف ایرانی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے امریکا کو پہلے سے بتادیا تھا کہ وہ اسرائیل پر محدود پیمانے کا حملہ کرسکتا ہے۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق حسین امیر عبداللہیان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایرانی حکومت نے امریکا باضابطہ طور پر بتادیا تھا کہ اسرائیل پر حملہ محدود پیمانے کا اور خالص دفاعی نوعیت کا ہوگا۔