ایران نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل یا امریکا نے گزشتہ شب اسرائیلی حدود میں کیے جانے والے حملوں کا جواب دیا تو اس پر مزید بڑا حملہ کیا جائے گا۔ ایران نے اسرائیل پر 300 میزائل اور ڈرون داغے تھے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی فوج نصف سے زائد میزائل اور ڈرون اہداف تک پہنچنے سے روکنے میں ناکام رہی۔
ایران کا انتباہ اسرائیل کے لیے اس اعتبار سے بہت پریشان کن ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا ہے کہ اگر اسرائیلی فوج نے ایران کے حملوں کا جواب دیا تو امریکا نہ صرف کہ اس حملے میں شریک نہیں ہوگا بلکہ اسرائیل کی معاونت بھی نہیں کرے گا۔
ایران نے گزشتہ شب ایک سال سے جاری ڈھکی چھپی جنگ کو حقیقی جنگ میں تبدیل کرتے ہوئے اسرائیلی پر بڑا حملہ کیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اس حملے کا بھرپور جواب دے گا۔ اس حوالے سے اسرائیلی کابینہ مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے۔
ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باغیری نے سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ تہران نے واشگنٹن کو خبردار کردیا ہے کہ اسرائیل کا ساتھ دینے پر امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے کل رات کے حملے کا جواب دیا تو جواب میں مزید بڑا حملہ کیا جائے گا۔
اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ ہفتے کی رات اُس پر ایران، لبنان، شام اور یمن سے مجموعی طور پر 350 میزائل داغے گئے تاہم ان میں سے چند ایک کے سوا سبھی جھپٹ لیے گئے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ہم ہر طرح کی صورتِ حال کے لیے تیار ہیں اور ہم ہی جیتیں گے۔ اسرائیل نے فضائی حدود کھول دی ہیں تاہم بہت سے ممالک نے تل ابیب کے لیے پروازیں معطل کردی ہیں۔ اتوار کی دوپہر تک ایران پر جوابی حملہ کرنے کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا۔
اسرائیل پر ایرانی حملے کے نتیجے میں پورے مشرقِ وسطیٰ میں صورتِ حال انتہائی کشیدہ ہے۔ متعدد ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کرلی ہیں۔ بین الاقوامی پروازیں معطل کی گئی ہیں اور دنیا بھر کے ممالک نے اپنے شہریوں کو مشرقِ وسطیٰ کے سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے۔