پی ٹی آئی کی زیر قیادت اپوزیشن اتحاد نے حکومت کے خلاف تحریک تحفظ آئین کے تحت ہفتہ کو اپنا پہلا جلسہ بلوچستان کے شہر پشین میں منعقد کیا۔
جلسے کی جو ابتدائی تصاویر سامنے آئیں انہیں دیکھ کر شرکا کی تعداد زیادہ معلوم نہیں ہوتی۔
تاہم موقع پر موجود لوگوں کے مطابق جلسے میں 5 سے 7 ہزار افراد نے شرکت کی۔
بلوچستان کی کم آبادی کے لیے لحاظ سے یہ تعداد بہت کم نہیں۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ صوبائی انتظامیہ نے پشین آنے والے راستوں پر جگہ جگہ ناکے لگائے اور سیاسی کارکنوں کو جلسے میں شرکت سے روکا۔
بلوچستان کا خراب موسم بھی جلسے پر اثرانداز ہوا جس کا ذکر اختر مینگل نے اپنی تقریر میں کیا۔
تاہم جلسے کے انتظامات سے ظاہر ہوتا ہے منتطمین کو اس سے زیادہ تعداد میں کارکنوں کی شرکت کی توقع تھی۔ پنڈال کا کچھ حصہ خالی دکھائی دیا۔ تاہم منتظمین کے مطابق اس کا ایک سبب یہ بھی تھا کہ بہت سے لوگ فٹ بال اسٹیڈیم میں موجود پنڈال میں موجود رہنے کے بجائے اردگرد اسٹینڈ اور چھتوں پر چڑھ گئے۔
پی ٹی آئی کی قیادت میں اپوزیشن اتحاد نے پنجاب کے تین شہروں اور کراچی میں بھی جلسوں کا اعلان کر رکھا ہے۔