پشین جلسے میں اپوزیشن کی جانب سے قرار داد یں پیش کی گئیں۔ جس کے مطابق پارلیمنٹ کو خود مختار اور اداروں کی مداخلت سے پاک کیا جائے۔
پشین میں اپوزیشن نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت پہلا جلسہ منعقد کیا ۔ جس سے عمر ایوب، محمود خان اچکزئی، اختر مینگل اور دیگر قائدین نے خطاب کیا۔
جلسے میں پیش کی گئی قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ ملک بھر میں فام 45 کے تحت انتخابی نتائج مرتب کرکے اعلان کیا جائے۔
قرار داد میں کہا گیا کہ پاکستان کے تمام ادارے اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کریں۔
اس کے علاوہ اپوزیشن جلسے میں پیش کی گئی قرار داد میں کہا گیا کہ ملک کے تمام ادارے عوام کے منتخب کردہ پارلیمنٹ کے تابع ہوں۔
پشین کے بعد چمن میں بھی جلسے اپوزیشن جماعتوں کا جلسہ ہوا۔
جلسے سے خطاب میں جماعت اسلامی صوبائی امیر ڈاکٹر عبد المالک نے کہا کہ ہم آئین کے تحفظ کیلئے پاکستان کے کونے کونے میں احتجاج کرینگے۔
پی ٹی آئی عمرایوب نے کہا کہ ۔ آج ہمارے تحریک کے آغاز کا دن ہے۔ چمن۔ ہم وفادار شہری ہے ہم ملک کیلیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، ہم پاکستانی ہونے کی سرٹیفکیٹ کسی سے مانگنے کی ضرورت نہیں ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ ہم ڈیمانڈ کرتے ہے کہ نو مئی کے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج سامنے لائی جائے۔ آپکے احتجاج میں بی این پی کے رہنماء اختر مینگل آپکے ساتھ ہیں۔ چھ ججوں نے خط لکھا کہ ہم کو دھمکایا جارہاہے۔ہم ان ججوں کو سلام پیش کررہے ہیں ہمیں متحد ہونے کی ضرورت رت ہے۔ہم ملک کے کونے کونے میں جلسے کرینگے۔
وحدت مسلمین عمر راجہ صاحب نے کہا کہ ہم لوٹیروں کے مقابلے میں کھڑے ہیں، وہ وقت ضرور آئیگا لوٹیرے جھیل میں ہونگے۔