مولانا طارق جمیل پہلی عید بیٹے کے بغیر گزارنے پر جذباتی ہوگئے، مولانا طارق جمیل نے اپنے چھوٹے بیٹے کی موت کے بارے میں کھل کر بات کی۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ عاصم جمیل ڈپریشن سے لڑ رہے تھے، بیٹا کتنی تکلیف میں تھا اور اسے کھونا کتنا دل دہلا دینے والا تھا۔ یہ پہلی عید ہے جو وہ اپنے بیٹے کے بغیر منا رہا ہوں۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میں اور میری بیوی ہم دونوں کو لگتا ہے کہ والدین کی محبت سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن عاصم کے جانے کے بعد پتہ چلا کہ ہمیں اس سے کتنی محبت تھی۔ جسے اللہ نے واپس بلا لیا ہے۔
مولانا طارق جمیل نے بیٹے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ میرے بیٹے نے اپنی خوبیوں سے خود کو ہمارے دلوں میں نقش کر لیا تھا۔ اللہ نے اسے صرف اتنی مختصر زندگی دی تھی۔
واضح رہے کہ مولانا طارق جمیل نے 29 اکتوبر کی شب بیٹے کے انتقال کی تصدیق کی تھی۔
بعد ازاں مرحوم کے بڑے بھائی مولانا یوسف جمیل نے ویڈیو پیغام میں عاصم جمیل کی خودکشی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میرا بھائی عاصم جمیل بچپن سے شدید ڈپریشن کا مریض تھا۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ عاصم جمیل کی بیماری میں پچھلے 6 ماہ سے شدت آگئی تھی، بیماری کو کنٹرول کرنے کے لیے عاصم کو الیکٹرک شاک لگائے جارہے تھے لیکن الیکٹرک شاک دینے سے بھی کوئی افاقہ نہیں ہوا۔
مولانا یوسف جمیل نے کہا کہ گزشتہ روز وہ اتفاقاً گھر میں اکیلے تھے، تکلیف اور اذیت برداشت نہیں کرسکے اور عاصم نے گیٹ پر موجود سیکیورٹی اہلکار سے بندوق لے کر خود کو گولی مارلی۔