پشاور ہائیکورٹ کے سینیئر جج جسٹس اشتیاق ابراہیم کو قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تعینات کردیا گیا جبکہ صدر آصف علی زرداری نے سندھ ہائیکورٹ میں 6 ایڈیشنل ججز کا تقرر بھی کردیا، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
وزارت قانون کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس اشتیاق ابراہیم کو قائم مقام چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ تعینات کردیا گیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئین کے آرٹیکل 196 کے تحت جسٹس اشتیاق ابراہیم کی بطور قائم مقام چیف جسٹس ہائیکورٹ تعیناتی کی منظوری دی۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق، جسٹس اشتیاق ابراہیم کو پارلیمانی کمیٹی کی منظوری کے بعد پشاور ہائیکورٹ کا مستقل چیف جسٹس تعینات کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 30 سال تک عدلیہ میں اپنی خدمات سرانجام دینے کے بعد چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس محمد ابراہیم خان 14 اپریل کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں جبکہ حال ہی میں انہوں نے اپنی مدت ملازمت کے دوران سپریم کورٹ کے لیے اپنا نام زیر غور نہ آنے پر نہایت سلیقے سے شکوہ کا اظہار کی تھا۔
3 اپریل کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس قاضی فائز عیسٰی کو کے نام ایک خط میں انہوں نے شکوہ کیا تھا کہ سپریم کورٹ میں 4 ججز کی آسامیاں خالی تھیں لیکن آپ نے پختونخوا کو نظر انداز کرکے سپریم کورٹ میں صرف ایک جج کا تقرر کیا اور وہ بھی اپنے صوبے سے، بطور ممبر جوڈیشل کمیشن آف پاکستان اور سپریم جوڈیشل کونسل مجھے امید تھی کی بطور سپریم کورٹ جج میرے نام پر غور کیا جائےگا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے سندھ ہائیکورٹ میں 6 ایڈیشنل ججز کا تقرر بھی کردیا۔
نئے تعینات ججز میں جسٹس ثناء اکرم منہاس، جسٹس امجد علی بوھئیو، جسٹس جواد اکبر سروانہ، جسٹس خادم حسین سومرو شامل ہیں، اس کے علاوہ جسٹس محمد عبدالرحمان اور جسٹس ارباب علی ہاکرو کی بھی تعیناتی کی گئی ہے۔
وزارت قانون نے سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کے تقرر کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔