بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستانی سرزمین پر جارحیت کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان دہشت گردی پر قابو پانے کی اہلیت نہیں رکھتا تو بھارت اس سلسلے میں تعاون کرنے کو تیار ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے یہ بات اُن ریمارکس کے چند دن بعد کہی ہے جن کے مطابق بھارتی اہلکار دہشت گردوں کو پاکستان میں گھس کر بھی نشانہ بناسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی دہشت گردی کرکے سرحد پار جائے گا تو اسے نشانہ بنانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا، ہم گھس کر ماریں گے۔
اے این آئی کو دیے گئے انٹرویو میں راج ناتھ سنگھ نے پاکستان کو خبردار کیا کہ وہ بھارت کو عدم استحکام سے دوچار کرنے سے باز رہے۔ اگر پاکستان نے دہشت گردی کے ذریعے بھارت میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی تو خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
راج ناتھ سنگھ نے پاکستان میں گھس کر دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کی بات برطانوی اخبار گارجین کی اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد کہی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ بھارت نے مبینہ طور پر پاکستان میں 20 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کروائی ہے۔
پاکستان میں گھس کر مارنے کے ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے دفترِ خارجہ نے کہا تھا کہ اس طرح کی باتیں دونوں ملکوں کے تعلقات کی بحالی کی راہ میں رکاوٹ بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔ پاکستان نے راج ناتھ سنگھ کی طرف سے پاکستانی سرزمین میں گھس کر کارروائی کرنے کے ریمارکس اور 20 افراد کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق گارجین کی رپورٹ کو بنیاد بناکر عالمی برادری کی طرف اِس مسئلے کی طرف مرکوز کرنے کی کوشش کی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں انتخابی مہم جیسے جیسے نقطہ عروج کی طرف بڑھ رہی ہے، مودی سرکار کی طرف سے پاکستان کے خلاف بڑھکیں بڑھتی جارہی ہیں۔ سیاسی ماحول کا درجہ حرارت بلند کرکے ووٹ بینک مضبوط بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔