ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو 1.9 فیصد رہنے کی پیشگوئی کردی، جس میں کہا گیا کہ پاکستان نے اصلاحات پر عمل کیا تو معاشی بحالی اس سال سے شروع ہو جائے گی، پاکستان میں رواں مالی سال مہنگائی 25 فیصد کی اونچی سطح پر رہنے کا امکان ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے سالانہ ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ لک رپورٹ 2024 جاری کردی، جس کے مطابق پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں کے لیے عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک پر انحصار کرنا پڑے گا جبکہ پاکستان میں رواں مالی سال مہنگائی 25 فیصد کی اونچی سطح پر رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو 1.9 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جبکہ رپورٹ میں کہا گیا کہ سیاسی عدم استحکام معاشی بحالی اور اصلاحات کے لیے اہم چیلنج ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستانی معیشت سیاسی غیر یقینی اور سیلاب کے باعث سکڑ گئی، پاکستان میں گزشتہ سال گزشتہ پانچ دہائیوں سے زیادہ مہنگائی رکارڈ کی گئی، اگر اصلاحات پر عملدرآمد کیا گیا تو معاشی بحالی کا عمل اس سال سے شروع ہو جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال زرعی پیداوار اور صنعتی شعبے میں بہتری آنے کی امید ہے جبکہ تعمیراتی شعبہ میں لاگت بڑھنے اور ٹیکس میں اضافے سے ترقی متاثر ہوئی ہے، ملک میں آئندہ مالی سال شرح نمو 2.8 فیصد ہونے کا اندازہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی میں آئندہ مالی سال کمی آنے کی امید ہے جس کی شرح 15 فیصد تک آجائے گی، آئندہ سال غذائی اشیاء کی قیمتوں میں استحکام آئے گا جبکہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت توانائی کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی زیادہ رہے گی۔
رپورٹ کے مطابق ایشیائی ممالک میں مقامی طلب و ترقی، برآمدات اور سیاحت بڑھنے سے خطے کی شرح نمو 4.9 فیصد رہنے کا اندازہ ہے، خطے میں مہنگائی کی لہر میں کمی آئے گی۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ سال چین کی شرح نمو 4.8 فیصد جبکہ بھارت کی شرح نمو 7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے سالانہ ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ لک رپورٹ 2025 جاری کردی، جس میں کہا گیا کہ رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو 1.9 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سیاسی عدم استحکام معاشی بحالی اور اصلاحات کے لیے اہم چیلنج ہے، پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں کے لیے عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک پرانحصارکرنا پڑے گا، پاکستان خواتین کی مالیاتی شمولیت کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔