بلوچستان کی یوٹیوبر اور وی لاگر انیتا جلیل نے بتایا ہے کہ اُنہوں نے اپنا وی لاگ بنیادی طور پر اس لیے شروع کیا تھا کہ اہلِ وطن کو گوادر کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات ملیں۔
آج ٹی وی کے پروگرام اسپاٹ لائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انیتا نے کہا کہ جب میں نے اپنا وی لاگ شروع کیا تھا تو اِس سے آمدنی کے بارے میں نہیں سوچا تھا۔ میں چاہتی تھی کہ پاکستان بھر میں سب کو پتا چلے کہ گوادر میں طرزِ زندگی کیا ہے، لوگ کس طور جیتے ہیں۔
انیتا کا کہنا تھا کہ جب میرا وی لاگ ہٹ ہوا، فالوئرز بڑھنے لگے تو میں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنا زیادہ سے زیادہ کونٹینٹ اپ لوڈ کرنا شروع کیا اور آمدنی بھی شروع ہوگئی۔ اس کے بعد دوسروں کی راہ نمائی شروع کی۔ چند لڑکیوں سے دوستی ہوئی تو اُنہیں بھی گوادر کی طرزِ زندگی کے بارے میں وڈیوز بنانے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کرنے کی تحریک دی۔
ایک سوال پر انیتا نے کہا کہ وی لاگز سے ٹھیک ٹھاک آمدنی تو نہیں ہوتی مگر ہاں، گزارا ہو جاتا ہے۔ فیس بک، انسٹا گرام اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کسی چیز کی تشہیر کا کوئی پروجیکٹ ملے تو آمدنی ضرور ہوتی ہے۔