پاکستان مسلم لیگ (نواز) نے جہاں ایک طرف سینیٹ چیئرمین کی نشست پاکستان پیپلز پارٹی کو دی، وہیں ڈپٹی چئیرمین کی نشست اپنے ایک ایسے دیرینہ اور وفادار ساتھی کو تھما دی، جسے شاید ہی کوئی جانتا ہو۔
سینیٹ کے نومنتخب ڈپٹی چئیرمین سیدال خان ناصر کو قومی سیاسی منظر نامے پر نسبتاً کم جانا جاتا ہے، لیکن وہ 1990 کی دہائی کے اوائل سے پارٹی سے وابستہ ہیں۔
انہوں نے 1996 میں پارٹی کے طلباء ونگ ”مسلم اسٹوڈنٹ فیڈریشن“ (ایم ایس ایف) کے کوئٹہ چیپٹر میں شمولیت اختیار کی اور 2002 تک پہلے مرکزی جنرل سیکرٹری اور پھر صوبائی صدر کے طور پر وہاں رہے۔
نومنتخب چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کون ہیں؟
ایم ایس ایف میں اپنے وقت کے دوران، وہ سعد رفیق گروپ کے سرگرم رکن کے طور پر جانے جاتے تھے۔
انہوں نے باضابطہ طور پر 2002 میں مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی اور صوبائی سطح پر مختلف کرداروں میں خدمات انجام دیں، اور آخر کار پارٹی کے صوبائی چیپٹر کے جنرل سیکرٹری بن گئے۔
سیدال خان تقریباً 20 سال تک بلوچستان میں ن لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا حصہ بھی رہے ہیں۔
بلوچستان میں ثناء اللہ زہری کی حکومت کے دوران انہوں نے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کے طور پر کام کیا۔
پارٹی حلقوں کا کہنا ہے کہ سیدال خان ناصر پارٹی کے ان کارکنان میں شامل ہیں جو ’مزاحمت‘ کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔
وہ ن لیگ کے ان چند رہنماؤں میں سے ایک کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں جنہوں نے 1999 میں بغاوت کے بعد احتجاج کیا۔