پشاورہائیکورٹ نے ٹرانسپرنسی انٹرنشنل پاکستان کو 2023 کی سالانہ رپورٹ دوبارہ شائع کرنے کا حکم دے دیا، فیصلے میں کہا گیا کہ سروے کے دوران مسترد ہونے والے فارم کی مجموعی تعداد کو رپورٹ میں شائع کیا جائے، فیصلے سے ایسا تاثر نہ لیا جائے کہ کوئی آزادی رائے کے اظہار پر پابندی لگائی گئی ہے۔
پاکستان میں عدلیہ کو تیسرے کرپٹ ادارے کے طور پر شائع کرنے کے معاملے پر ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کو 2023ء کی سالانہ رپورٹ دوبارہ شائع کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے 19 فروری کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا، جس میں عدالت نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کو 2023 کی سالانہ رپورٹ دوبارہ شائع کرنے کا حکم سنایا ہے۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے ٹرانسپریسی انٹرنیشنل رپورٹ کے خلاف کیس میں 19 فروری کو محفوظ کیا جانے والا فیصلہ سنا دیا، جس میں عدالت نے ٹرانسپرنسی انٹرنشنل پاکستان کو 2023 کی سالانہ رپورٹ دوبارہ شائع کرنے کا حکم دے دیا۔
فیصلے کے مطابق عدالت نے ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل کو رپورٹ میں غیر موجود ڈیٹا شامل کر کے حقائق پر مبنی رپورٹ شائع کرنے اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو 24 اپریل تک رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ سروے کے دوران مسترد ہونے والے فارم کی مجموعی تعداد کو رپورٹ میں شائع کیا جائے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ میں تمام عوامی رائے کے تناسب کو واضح طور پر شائع کرے، پڑھنے والے کے لیے کوئی ابہام نہ چھوڑا جائے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے 2023 کی رپورٹ درست کرنے کا اقدام خود اٹھانا چاہیے تھا۔فیصلے سے ایسا تاثر نہ لیا جائے کہ کوئی آزادیٔ رائے کے اظہار پر پابندی لگائی گئی ہے۔ عدالت، مؤثر، تحقیقاتی، درست ریسرچ کی حواصلہ افزائی کرتی ہے جو اداروں اور عوام کے لیے مفید ہوں۔