پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی اور کور کمیٹی نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو غیر آئینی قرار دے دیا۔
تحریک انصاف نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرتے ہوئے چیئرمین،ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی کے ذرائع کے مطابق ہاؤس آف فیڈریشن نامکمل ہے، چیئرمین وڈپٹی چیئرمین کاانتخاب غیر آئینی ہے، خیبرپختونخوا کے سینیٹرز کا انتخاب کیے بغیر چیئرمین سینیٹ کا انتخاب آئینی اسکیم کے بھی خلاف ہے، چیئرمین کی غیر موجودگی میں سینیٹ غیر فعال ہے۔
ذرائع کور کمیٹی کا کہنا ہے کہ سینیٹ سیکرٹریٹ انتظامی فیصلوں کے علاوہ کوئی فیصلہ نہیں لے سکتی، سیکرٹری سینیٹ دباؤ میں آکر ازخود آئین کی تشریح نہیں کرسکتے، چیئرمین سینیٹ کے بغیر ایوان بالاء صرف ایک ڈپارٹمنٹ کی حد تک محدود ہوگیا ہے۔
ذرائع کور کمیٹی کے مطابق جمہوری دور میں پہلی بار سینیٹ غیر فعال ہوا، آئینی اسکیم کو پامال کیا گیا، سینیٹ کو غیر فعال کرنے والوں ذمہ داروں کے خلاف آئین شکنی کی کارروائی ہونی چاہیئے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
پی ٹی آئی کے 5 سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب روکنے کے لیے آئینی درخواست دائر کی۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سینیٹ کے قیام کا مقصد تمام صوبوں کو برابر نمائندگی کو یقینی بنانا ہے، خیبر پختونخوا کو اس کے جائز حق سے محروم رکھا جا رہا ہے لہٰذا صوبے کی سینیٹ نشستوں کے انتخاب تک چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب روکا جائے۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے خلاف آئینی درخواست پر اعتراض عائد کردیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے پی ٹی آئی سینیٹرز کی درخواست پراعتراض کردیا۔
درخواست پراعتراض عائد کیا گیاکہ خیبرپختونخوا کی سینیٹ نشستوں کا کیس پشاورہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔
رجسٹرار آفس نے ہدایت کی کہ خیبر پختونخوا سینیٹ نشستوں کے الیکشن کے لیے پشاور ہائیکورٹ سے ہی رجوع کیا جائے۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے خلاف دارخوست سیکرٹری سینیٹ کو جمع کرادی۔
تحریک انصاف کی جانب سے چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے خلاف درخواست سیکرٹری سینیٹ کو جمع کرادی گئی، دائر درخواست پر سینیٹر زرقہ تیمور، سیف ابڑو، فلک ناز چترالی، فوزیہ ارشد اور سیف اللہ نیازی کے دستخط موجود ہیں۔
درخواست کے متن کے مطابق آئین کے مطابق سینیٹ اراکین کی کل تعداد 96 ہے، جس میں تمام صوبوں کی یکساں نمائندگی ہے، سینیٹ میں خیبرپختونخوا سے23 اراکین کی تعداد پوری نہیں۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن نے خیبر پختوانخواہ سے سینٹ انتخاب ملتوی کیے ہیں لہذا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا انتخاب ایوان کے اراکین کی تعداد پوری کرنے تک ملتوی کردیا جائے۔
واضح رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ کا اجلاس 9 اپریل کو طلب کر لیا۔
سینیٹ کا اجلاس 9 اپریل کی صبح 9 بجے ہو گا، اجلاس میں نئے اراکین کی حلف برداری ہو گی جبکہ سینیٹ اجلاس میں چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا الیکشن بھی ہو گا۔
نو منتخب ارکان کی حلف برداری اور چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ چناؤ کے معاملے پر سینیٹ سیکریٹریٹ نے سرکلر جاری کردیا، جس کے مطابق افسران صبح 8 بجے سے سینیٹ اجلاس ختم ہونے کے آدھے گھنٹے بعد تک ڈیوٹی پر موجود رہیں گے۔
سینٹ کے نومنتخب ارکان کی سہولت مرکز میں رجسٹریشن کا عمل جاری ہے جس کے مطابق کل سے اب تک 20 کے قریب نو منتخب ارکان رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔
یاد رہے کہ سینیٹ میں 24 نشستوں کے ساتھ پیپلز پارٹی سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے جبکہ پی ٹی آئی اور ن لیگ بالترتیب 19، 19 سینیٹرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ کے عہدے کے لیے یوسف رضا گیلانی کو نامزد کر رکھا ہے۔