Aaj Logo

اپ ڈیٹ 07 اپريل 2024 04:46pm

اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کا معاملہ، وزارت داخلہ کو تفتیشی رپورٹ ارسال

اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کے معاملے پر وفاقی پولیس نے وزارت داخلہ کو تفتیشی رپورٹ ارسال کر دی، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ جمع کرائی جارہی ہے۔

ذرائع کے مطابق اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کے معاملے پر وزارت داخلہ کو اب تک ہونے والی تفتیش کی رپورٹ بھجوادی گئی، رپورٹ وفاقی پولیس کی جانب سے وزارت داخلہ کو بھجوائی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 2 اپریل کو ہائیکورٹ کے 8 ججز کو مشکوک خطوط ملے، 3، 4 اور 5 اپریل کو سپریم کورٹ ججز کو بھی خطوط موصول ہوئے، معاملے کے الگ الگ 2 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ خط پر آرسینک پاؤڈر پایا گیا جس کی مقدار زہریلی نہیں تھی، آرسینک جن پنسار اسٹورز سے ملتا ہے ان کا ڈیٹا اکٹھا کرلیا، تفتیشی ٹیمیں ان تمام دکانوں کے دورے کررہی ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ سی ٹی ڈی کی راولپنڈی اور اسلام آباد کے لیے 2 ٹیمیں بنائی گئی ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج اور خطوط بھیجنے والوں کے نام نادرا کو بھجوا دیے، لفافوں پر تحریر اور سیاہی کے تجزیہ کے لیے ایکسپرٹس کو بھجوا دیا گیا، خط پر لگائی جانے والی پوسٹل اسٹیمپ کا بھی تجزیہ کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ جمع کرائی جارہی ہے۔

ججز کو دھمکی آمیز خطوط کے معاملے پر خصوصی کمیٹی تشکیل دیے جانے کا امکان

ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے کے معاملے پر خصوصی کمیٹی تشکیل دیے جانے کا امکان ہے جبکہ کمیٹی کے افسران پولیس اور سی ٹی ڈی کی ٹیم کی معاونت کریں گے۔

سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کو دھمکی آمیز خط موصول ہونے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی میں میں حساس اداروں کے افسران شامل ہوں گے، کمیٹی میں ایم آئی، آئی بی اور آئی ایس آئی کا ایک ایک نمائندہ شامل ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ حساس ادارے کے افسران پولیس اور سی ٹی ڈی کی تحقیقاتی ٹیم کی معاونت کریں گے۔

Read Comments