عید کے قبل اندرون ملک جانے والی مسافر بسوں نے کرایوں میں من مانہ اضافہ کر دیا ہے دوسری جانب محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے کارروائی کر کے کراچی میں اضافی کرایہ وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز پر 7 لاکھ 32 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
اپنوں میں عید منانے جانےکیلئے مسافروں نے بس اڈوں کا رخ کر لیا ہے۔ کہیں بس اڈوں پر کہیں ٹکٹس نایاب تو کہیں اوورچارجنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ مسافر ٹکٹس کے حصول کے لیے دربدرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
عید منانےجانے والوں سے اضافی کرایوں کی من مانی وصولی جاری ہے۔ کرایوں میں 500 سے 1500 روپے تک اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ لاڑکانہ کا 1500 سے 2000 کرایہ کردیا گیا، ٹھری میرواہ کا 1200 روپے سے 2 ہزار کرایہ کردیا گیا ہے۔
مسافروں کی جانب سے کہنا ہے کہ مارےمارے گھوم رہے ہیں حکومت کی کوئی حکمت عملی نظر نہیں آتی ہے۔
ٹرانسپورٹرز من مانے کرائے وصول کررہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں، حکومت سے اپیل ہے پردیسیوں کو اپنےگھروں میں پہنچانے کیلئے اقدامات کرے، عید کا سیزن ہوتا ہے پورے مہینے ہاتھ پر ہاتھ رکھ بیٹھتے ہیں۔
دوسری جانب ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ گاڑی واپس پرخالی آتی ہے جس کے باعث کرائے میں اضافہ کیا گیا، ٹول کے چارجز بڑھا دئیے گئے ہیں۔
جبکہ سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن کی ہدایات پر اضافی کرایوں کے خلاف مہم جاری ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے کارروائی کر کے کراچی میں اضافی کرایہ وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز پر 7 لاکھ 32 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا جبکہ مسافروں کو مجموعی طور پر 22 لاکھ 85 ہزار روپے کی رقم واپس کرائی گئی۔
صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ منصفانہ کرائے کی وصولی کو یقینی بنانا سندھ حکومت کی ترجیح ہے، مسافروں کے ساتھ ناانصافی کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرانسپورٹرز اخلاقی معیار کو برقرار رکھتے ہوئے مسافروں کے لیےباحفاظت سفر کو زیادہ ترجیح دیں۔