سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط اور آرسینک پاؤڈر موصول ہونے کے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیموں نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی کے قریب واقع پنسار اسٹور کا ڈیٹا حاصل کر لیا۔
اسلام آباد میں تحقیقاتی ٹیموں نے نیوٹاؤن راولپنڈی اور آئی ٹین فور کا دورہ کیا، اور پنسار اسٹورز سے آرسینک پاؤڈر کی خریداری پر پوچھ گچھ کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیموں نے پنسار اسٹورز مالکان کو ہدایت جاری کی کہ کسی قسم کے کیمیکل کی خریداری سے پہلے شاپ کیپر خریدار کی معلومات کا ریکارڈ رکھیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز کو پاؤڈر بھرے لفافے بھیجے گئے تھے۔
واضح رہے کہ لاہور میں بھی ججز کو مشکوک خطوط موصول ہونے کی تحقیقات جاری ہیں، گزشتہ روز لاہور میں تفتیشی ٹیم نے اہم شواہد حاصل کیے، جب کہ واقعے کا مقدمہ سکیورٹی انچارج ہائی کورٹ کی مدعیت میں محمد فاضل ولد منظور شاہ اور دیگر نامعلوم ملزمان کےخلاف درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق خطوط میں ویلکم ٹو بیسلس انتھراسس تحریرکیا گیا یہ الفاظ ججز کو دھمکانے کیلئےاستعمال کیےگئے۔ خطوط سے ججز کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ بیسلس انتھراسس زمین سے پیدا ہونے والا بیکٹریا ہے، بیسلس انتھراسس عمومی طور پر جانوروں میں پائی جاتی ہے۔
اس حوالے سے تفتیشی ذرائع نے مزید بتایا کہ فرانزک رپورٹ میں خطوط سے 70 ملی گرام آرسینک ملنے کی نشاندہی کی گئی۔