کراچی سے اندرون ملک عید منانے والے اس بار بھی اضافی کرایوں سے پریشان ہیں, ٹرانسپورٹرز ان کی مجبوری سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، جس پر سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی جانب سے اضافی کرایہ وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایات کی گئی ہے، جبکہ پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی سندھ کے تمام افسران کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔
عید قریب آتے ہی ٹرانسپورٹروں نے اندرون ملک کے کرایوں میں من مانا اضافہ کردیا۔ حیدرآباد کا کرایہ 500 سے 600 روپے تھا جو ایک ہزار روپے وصول کیا جارہا ہے۔ اسی طرح لاڑکانہ کا کرایہ 1500 روپے تھا جسے 2000 روپے کردیا گیا ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ اضافی کرایہ وصول کرنے کی شکایات پر متعلقہ حکام فوری کارروائی کریں، حکومت سندھ عوام کو ہر طرح کا رلیف دینے کے لئے پرعزم ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ مسافروں کو پریشان کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، اضافی کرایوں کی وصولی کے خلاف مہم بعد از عید بھی جاری رہے گی۔
دوسری جانب ٹرانسپورٹرز کہتے ہیں واپسی پر خالی آنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے کرایوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
حکومت کی طرف سے اضافی کرایہ لینے والوں کے خلاف ایکشن لینے کا اعلان تو ہوا ہے مگر اس پر عمل ہوتا نظر نہیں آرہا۔