سندھ ہائی کورٹ نے پی ایس 112 سے پی ٹی آئی کے رکنِ سندھ اسمبلی سر بلند خان کی دوبارہ گنتی کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب سے دوبارہ گنتی کے فیصلے کو معطل کر دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں پی ایس 112 میں پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی سربلند خان نے دوبارہ گنتی کے خلاف درخواست دائر کی ، اس سماعت کے دوران عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے دوبارہ گنتی کے فیصلے کو معطل کردیا۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے یکم اپریل کو پی ایس 112 پر دوبارہ گنتی کا حکم جاری کیا تھا۔گزشتہ روز کراچی کے ضلع کیماڑی کے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 112 میں دوبارہ گنتی کے بعد پیپلز پارٹی کے محمد آصف کامیاب ہوگئے تھے۔
عدالت نے الیکشن کمیشن ، پیپلزپارٹی امیدوار محمد آصف و دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔
عدالت نے فریقین سے 18 اپریل تک جواب طلب کرلیا۔
سربلند خان نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ میں دو ماہ سے اسمبلی اجلاس میں شامل ہو رہا ہوں لیکن گزشتہ روز اچانک الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر دوبارہ گنتی کروائی گئی۔
انھوں نے کہا کہ قوائد کے مطابق دوبارہ گنتی پانچ فیصد یا اس سے کم ووٹوں کے فرق پر ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے پیپلز پارٹی کے امیدوار پر ساڑھے چھ ہزار ووٹوں یعنی گیارہ فیصد کی برتری حاصل تھی۔
درخواست گزار نے مزید کہا کہ ریٹرننگ افسر کے پیپلز پارٹی کے امیدوار کو کامیاب قرار دینے کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں الیکشن کمیشن ، ریٹرننگ افسر ، پیپلز پارٹی اور دیگر کو فریق بنایا گیا۔