امریکا میں عید کے چاند کے حوالے سے دلچسپ صورتِ حال پیدا ہوگئی ہے۔ رواں سال وہاں رمضان المبارک 11 مارچ کو شروع ہوا تھا۔ اس لحاظ سے وہاں 8 اپریل کو سورج گرہن کے دوران عید کے چاند کی رویت کا امکان ہے۔
سوال یہ ہے کہ کیا سورج گرہن کے دوران چاند ایک دن پہلے دکھائی دینے کی صورت میں عید ہوجائے گی۔
مکمل سورج گرہن ہی وہ وقت ہے جب نیا چاند دکھائی دے سکتا ہے۔ نیا چاند چونکہ زمین اور سورج کے درمیان ہوتا ہے اس لیے اس کا وجود ستاروں کی چمک میں گم ہو جاتا ہے اور ہمارے لیے چاند کا دیکھنا ممکن نہیں ہو پاتا تاہم اس بار شمالی امریکا میں ایسا نہیں ہوگا۔
فوربز ڈاٹ کام نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس بار امریکا میں رمضان المبارک نئے چاند کے واقع ہونے پر ختم نہیں ہوگا۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ شمالی امریکا میں سورج گرہن کو دیکھنے والی عینک کسی بھی شخص کو پیر 8 اپریل کی شام چاند کی ایک جھلک دیکھنے کے قابل بناسکتا ہے۔
کسی خصوصی آلے سے مدد لیے بغیر چاند دیکھنے کے لیے کسی بھی شخص کا چاند کی کُلیت سے 115 میل کی چوڑائی میں ہونا لازم ہے۔
روایتی طور پر رمضان المبارک کے خاتمے اور عید کی آمد کے لیے لازم ہے کہ چاند دیکھا جائے۔ نئے چاند کا ظہور منگل 9 اپریل کو ممکن ہے جب چاند صرف 2 فیصد کی حد تک روشن ہوگا۔ 10 اپریل کو چاند 7 فٰیصد تک روشن ہوگا۔
شمالی امریکا کے مسلمانوں میں اس حوالے سے خاصا ابہام پایا جاتا ہے جبکہ خطے کے علمائے کرام نے چاند کی رویت کے حوالے سے اپنا موقف پیش نہیں کیا ہے۔