Aaj Logo

شائع 04 اپريل 2024 08:03pm

جماعت اسلامی کے چھٹے امیر نعیم الرحمان کا پس منظر کیا ہے؟

حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی پاکستان منتخب ہونے والے چھٹے امیر ہیں جو 2029 تک جماعت اسلامی کے امیر رہیں گے۔

جماعت اسلامی کے چھٹے امیر نعیم الرحمان کا پس منظر کیا ہے آئیں آپکو بھی بتاتے ہیں۔

پیدائش اور خاندانی پس منظر

میر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن 1972 میں حیدرآباد، سندھ میں ایک متوسط طبقے کے گھرانے میں پیدا ہوئے، ان کے والدین کا آبائی تعلق علی گڑھ سے تھا، وہ چار بھائی اور تین بہنیں ہیں۔ حافظ نعیم الرحمٰن کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے، جبکہ دو بیٹے حافظ قرآن بھی ہیں حافظ نعیم الرحمان کی اہلیہ شمائلہ نعیم پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں اور جماعت اسلامی کی فعال رکن ہیں۔

حافظ نعیم کی تعلیم و تربیت

حافظ نعیم الرحمٰن نے جامع مسجد دارالعلوم، لطیف آباد، یونٹ 10 سے حفظ کیا، ابتدائی تعلیم نورالاسلام پرائمری اسکول حیدرآباد سے حاصل کی اور میٹرک علامہ اقبال ہائی اسکول سے کیا۔ حیدرآباد سے میٹرک کے بعد حافظ نعیم الرحمٰن کی فیملی کراچی منتقل ہوگئی تو انہوں نے پاکستان شپ اونرز کالج سے انٹرمیڈیٹ کیا ۔ انہوں نے ملک کی معروف درس گاہ این ای ڈی یونیورسٹی سے بی ای سول انجینئرنگ میں کیا، بعد ازاں انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے اسلامک ہسٹری میں ماسٹرز بھی کیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان پیشے کے اعتبار سے انجینئر ہیں اور ایک نجی کمپنی سے منسلک ہیں ۔

اسلامی جمعیت طلبہ سے تعلق اور جماعت اسلامی سے وابستگی

مانہ طالب علمی میں اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ ہوئے اور ایک فعال اور متحرک طالب علم رہنما کے طور پر اپنی شناخت منوانے میں کامیاب ہوئے ۔ طلباء حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر وہ گرفتار بھی ہوئے اور مختلف مواقع پر تین بار جیل کاٹی۔ حافظ نعیم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی اور پھر صوبہ سندھ جمعیت کے ناظم بھی رہے۔ حافظ نعیم کو 1998 میں اسلامی جمعیت طلبہ کا ناظم اعلیٰ یعنی مرکزی صدر منتخب کیا گیا۔

اسلامی جمعیت طلبہ سے فراغت کے بعد انہوں نے جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی اور عملی سیاست میں قدم رکھا۔ 2001 کے شہری حکومتوں کے انتخابات میں انہوں نے ضلع وسطی کراچی کی ایک یونین کونسل سے نائب ناظم کا الیکشن لڑے اور کامیاب ہوئے۔ حافظ نعیم الرحمٰن لیاقت آباد زون کے امیر جماعت اسلامی، ضلع وسطی کے نائب امیر، کراچی جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری اور نائب امیر بھی رہے۔ 2013 میں انہیں جماعت اسلامی کراچی کا امیر پہلی مرتبہ منتخب کیا گیا۔

بطور امیر جماعت اسلامی کراچی کیا کیا خدمات انجام دیں

بطور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے کراچی کے مسائل کے حل اور سندھ حکومت کی جانب سے جاری زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کرنا شروع کی۔ حافظ نعیم نے کے الیکٹرک، نادرا کے مسائل اور بحریہ ٹاؤن سمیت دیگر متاثرین کے لیے آواز اٹھائی۔

کراچی میں جماعت اسلامی نے حافظ نعیم الرحمٰن کی قیادت میں “حق دو کراچی کو تحریک “ کا آغاز کیا۔

جب سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کے رہے سہے اختیارات بھی سلب کرلیے تو جنوری 2022 میں سندھ اسمبلی کے باہر سخت سردی اور بارش میں کھلے آسمان تلے تاریخ ساز دھرنے کا آغاز ہوا ۔ یہ دھرنا 29 روز تک جاری رہا ، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو مجبورا بلدیاتی اداروں کے اختیارات واپس کرنے کے لیے معاہدہ پر دستخط کیئے۔

15 جنوری 2023 کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہوئے تو جماعت اسلامی نے تمام سیاسی جماعتوں سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔

8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں ایک بار پھر کراچی نے حافظ نعیم الرحمٰن کی قیادت میں جماعت اسلامی پر بھرپور اعتماد کیا اور وہ شہر سے پونے آٹھ لاکھ ووٹ حاصل کرنے اور کئی سیٹیں بھی جیتنے کا دعویٰ کیا۔

حافظ نعیم کی کراچی والوں کے لیے مختلف خدمات

کراچی کے عوام کے مسائل کے حل کیلئے، نہایت فعال اور متحرک پبلک ایڈ کمیٹی قائم کی۔حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی کراچی کے امیر کے ساتھ ساتھ ”الخدمت ویلفیئر سوسائٹی کراچی“ کے صدر بھی ہیں ۔

حافظ نعیم نے نوجوانوں کے لئے فری آئی ٹی پروگرام ”بنو قابل“ لانچ کیا جو اپنی نوعیت کا انقلابی پروگرام ثابت ہوا اور جلد پورے ملک میں پھیل گیا ۔ شہر کے ہزاروں نوجوانوں نے مفت کورسز کیے ۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے جماعت اسلامی کراچی کے دفتر ادارہ نور حق میں بنو قابل کا کیمپس بنایا تو یہ بھی اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ تھا جب سیاسی جماعت کے دفتر میں روزانہ سیکڑوں نوجوان حصول تعلیم کے لیے رخ کرتے نظر آئے۔

ناظم آباد کراچی میں الخدمت کا جدید ترین اور عالمی معیار کا ڈائیگنوسٹک سینٹر بھی بنایا گیا۔ کووڈ، سندھ اور بلوچستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب میں الخدمت کراچی نے متاثرین کی مدد کی۔

پسندیدہ کھیل اور دیگر دلچسپیاں

حافظ نعیم الرحمٰن نہ صرف کرکٹ میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں بلکہ شعر و ادب کے بھی دلدادہ ہیں۔

علامہ اقبال کے اردو اور فارسی کلام پہ گہری نظر ہے۔

مسحور کن قرآت اور دلگداز نعت خوانی ان کا پوشیدہ وصف ہے۔

Read Comments