لپ اسٹک ہمیں خوبصورت بناتی ہے ،اور بسمتھ آکسیکلورائیڈ پرمشمل اجزاء کے ساتھ ان کی حفاطت بھی کرتی ہے،لیکن کیا آپ جانتی ہیں کہ اسکے اندر موجودسرطان پیدا کرنے والی خصوصیات جلد کو کتنا نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
گرچہ مشہور کمپنیاں لپ اسٹک بنا تے وقت یہ خیال رکھتی ہیں کہ اسے ایک محفوظ ٹیسٹنگ پروسس سے گزار کر تیار کیا جائے،تاہم ایک وقت گزرنے کے بعد کئی لپ اسٹکس کچھ غیر معمولی اجزاءکی وجہ سےالرجی ری ایکشن کا باعث بن سکتی ہیں۔
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ لپ اسٹک لگانے سے ہونٹوں کا قدرتی رنگ بدل سکتا ہے اورUVایکسپوژرکی وجہ سے یہ لپ اسٹ کے اجزاء کے ساتھ مل کرردعمل کرتاہے اور اسکے قدرتی رنگ کو کم کر سکتا ہے۔
بعض کیے گئے ٹیسٹ کے مطابق ،ہم جو لپ اسٹک استعمال کرتے ہیں،ان کے اندربھاری دھاتیں پائی جاتی ہیں ،جوکہ اعضاء کو نقصان پہنچاسکتی ہیں اور خطرناک انفیکشن پھیلاسکتی ہیں۔
لپ اسٹک ہونٹوں کو خشک کردیتی ہے اورکھردرے پن کا باعث بنتی ہیں ،جوہونٹوں کی قدرتی نمی کو کم کر دیتی ہیں،اس لئے روزانہ لپ اسٹک نہیں لگائیں اور اسکی بجائے لپ بام لگانے کو ترجیح دیں۔
لپ اسٹک لگانے والے کو سانس کی تکلیف میں مبتلا کر سکتی ہےاور آنکھوں میں جلن کا بھی سبب بن سکتی ہے۔بعض لپ اسٹک کے نتیجے میں کینسربھی ہوسکتا ہے۔
ہم چینی اورشہد کواپنےہونٹوں پررگڑکراس کے سائیڈ افیکٹ سے نجات پاسکتے ہیں،جو لپ اسٹک مہیا کرتی ہیں۔اس کے ذریعےانہیں پورا وقت قدرتی موئسچرائزڈ رکھا جا سکتا ہے۔