نامور گلوکار اور کمپوزر ساحر علی بگا نے راحت فتح علی خان سے متعلق اپنے ریمارکس کے بارے میں اب باضابطہ وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔
کچھ دن قبل انہوں نے نامور گلوکار راحت فتح علی خان پر شدید تنقید کی مگر بعد میں معافی مانگی۔
اب ساحر علی بگا نے راحت فتح علی خان سے متعلق لکھنے کی وجہ بیان کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک محنتی اور پُرعزم کمپوزر کی حیثیت سے وہ معروف گیت ’ضروری تھا‘ کے لیے پورا کریڈٹ چاہتے ہیں۔ یوٹیوب پر یہ گیت بہت مقبول ہوا ہے۔
ساحر علی بگا نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ کسی بھی بڑے اسٹار کی زندگی کا واحد مقصد پیسہ کمانا نہیں ہوتا۔ میں ایک کمپوزر ہوں اور اس بات پر مجھے بہت فخر ہے کہ اللہ نے مجھے اپنی صلاحیتوں سے وطن کی خدمت کا عطا کیا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ راحت فتح علی خان پاکستان کے سب سے باصلاحیت فنکار ہیں۔ میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ پاکستان کی صلاحیتوں کو دنیا تسلیم کرے۔ اس کام میں یوسف صلاح الدین صاحب نے ورثہ ہیریٹیج کے ذریعے میری بہت مدد کی ہے۔ یوں کئی ستارے ابھرے ہیں۔
ساحر علی بگا نے مزید لکھا ہے کہ میں نے ایک گیت (ضروری تھا) تیار کیا۔ میں خود بھی نہیں جانتا تھا کہ میں ایسا گیت تیار کروں گا جو پاکستان کی میوزک انڈسٹری کی تاریخ میں یادگار ثابت ہوگا۔ آج یہ گیت بامِ عروج پر ہے۔ اس گیت کا کریڈٹ لینے کا میرا حق بنتا ہے اور یہ کریڈٹ صرف اس پراجیکٹ کے ہیرو راحت فتح علی خان دے سکتے ہیں مگر وہ نہیں دے رہے اور وہی بتاسکتے ہیں کہ وہ ایسا کیوں کر رہے ہیں۔
ساحر علی بگا نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا ہے کہ میں نے اگر کسی کو منافق کہا ہے تو دراصل میں نے ہر اس انسان کو منافق کہا ہے جو حقیقت پر پردہ ڈال کر کسی کو اُس کے حق سے محروم رکھ رہا ہے۔ اللہ نے راحت فتح علی خان کو بہترین صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ انہیں چاہیے کہ مجھے میرا حق دیں۔
ساحر علی بگا نے مزید لکھا ہے کہ میرے پاس شواہد موجود ہیں کہ راحت فتح علی خان نے مجھے میرا حق نہیں دیا۔ میں اب بھی ہی استدعا کرتا ہوں کہ مجھے میرا جائز کریڈٹ دیا جائے کیونکہ میں نہیں چاہتا کہ جو جونیر مجھے فالو کر رہے انہیں کبھی ایسی صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑے۔ اس کے سوا میرا کسی کے بارے میں کوئی بھی غلط بات کہنے کا کوئی ارادہ نہیں۔