منگل 2 اپریل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے 8 ججز کو موصول ہونے والے مشکوک خطوط میں سے دو کے اندر مشکوک پاؤڈر تھا۔ اس واقعے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے۔
عدالتی ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کویہ خط ایک خاتون ریشم زوجہ وقار حسین نامی خاتون نے بھیجے تھے۔ دو ججوں کے اسٹاف نےخطوط کھولے تو ان میں پاؤڈر تھا۔ خط میں ڈرانے دھماکے کے لیے مشکوک نشان بھی موجود تھا۔
عدالتی ذرائع نے بتایاکہ اسٹاف نے خط کھولا تو اس کے اندر سفوف تھا اور خط کھولنے کے بعد آنکھوں میں جلن شروع ہو گئی۔ متاثرہ اہلکار نے فوری طور پر سینیٹائزر استعمال کیا اور منہ ہاتھ دھویا، خط میں موجود متن پر لفظ anthrax لکھا تھا۔
اگرچہ پولیس نے تاحال تصدیق نہیں کی کہ خطوط میں انتھرایکس ہی تھا یا کوئی دوسرا پاؤڈر تاہم سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ردعمل میں یہ بات زیر بحث آئی کہ انتھراکس پاؤڈرکیا ہے اور ممکنہ طور پر کتنا خطرناک ہوسکتا ہے۔
انتھراکس کو سنگین متعدی بیماری مانا جاتا ہے جس کا موجب چھڑی کی شکل کے بیکٹیریا ہیں جو ’بیسیلس انتھراسیس‘ کہلاتے ہیں۔ مٹی میں پائے جانے کے باعث یہ عموماًگھریلو اور جنگلی جانوروں کو متاثرکرتے ہیں اورایسے جانوروں یا ان کی آلودہ مصنوعات سے واسطہ پڑنے والے بیمار ہوسکتے ہیں۔
انتھراکس پاؤڈر اس بیماری کی وجہ سے بننے والے بیکٹیریاکے انڈے ہیں جن کا پھیلاؤ ہوا کے ذریعے ممکن ہے۔ یہ بیکٹیریا موت کا سبب بھی بن سکتا ہے، اس کی خصوصیات کی بناء پر اینتھراکس کو بطورحیاتیاتی ہتھیار کےاستعمال کیا جاسکتا ہے ۔پاؤڈر خصوصاً بائیو لوجیکل وار فئیراوربائیو ٹیرارزم کیلئے استعمال میں آتا ہے اور اسے لیبارٹری میں بھی تیارکیا جا سکتا ہے لیکن یہ انڈے بہت چھوٹے ہوتے ہیں، اس لیے انہیں دیکھا،سونگھا یاچکھا نہیں جاسکتا۔
انتھراکس ممکنہ طور پر ہلاکتوں کا باعث بن سکتا ہے، اس سے متاثرہ شخص کو نزلہ، زکام ہوتا ہےجس کے اثرات دو چار روز میں شدید ہوجاتے ہیں، علامات میں پٹھوں کا درد، گلے میں سوزش، کھانسی، سانس لینے میں دشواری ، پٹھوں کا درد اور بخار تھکاوٹ وغیرہ شامل ہیں۔
ایسی صورت میں متاثرہ شخص کی حالت شدید ہوسکتی ہے اور اس کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔
انتھراکس کی ایک قسم ’کٹنیئس‘ ہے جو عمومًا کم خطرناک ہوتی ہے ۔ اس سے متاثرہ افراد کی علامات میں جلد پرسیاہ پن کے ساتھ بغیر درد کے زخم اور بعض کو پٹھوں اور سر میں درد، بخار اور متلی وغیرہ ہوسکتی ہے۔ فوڈ پوائزننگ بھی ممکنہ علامات میں سے ایک ہے جو آگے چل کر شدیدقسم کے اسہال اور خون کی قے کا باعث بن سکتا ہے۔
سانس کے اینتھراکس کو سب سے زیادہ خطرناک قرار دیا جاتا ہے جس کا فوری علاج نہ کروانے کی صورت میں مریض کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔