سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گجرنالہ، اورنگی ٹاؤن، محمودآباد نالہ متاثرین کی بحالی کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ کےخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہورہی ہے۔ عدالت نے چیف سیکرٹری اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو 11بجے تک طلب کرلیا۔ عدالت عظمیٰ کے باہر متاثرین احتجاج بھی کر رہے ہیں۔
شہر قائد میں سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر متاثرین کی بڑی تعداد موجود ہے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ اگست 2023 کے فیصلے کے مطابق معاوضہ دیا جائے۔
احتجاج کے شرکاء نے کہا کہ ابھی تک ہمیں چیک کی ادائیگی نہیں کی گئی۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گجرنالہ، اورنگی ٹاؤن، محمودآباد نالہ متاثرین کی بحالی کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ کےخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہورہی ہے۔ عدالت نے چیف سیکرٹری اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو 11بجے تک طلب کرلیا۔
اس سے قبل عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی عدم موجودگی پر اظہار برہمی کیا۔
جسٹس محمدعلی مظہر نے عدالت کے باہر احتجاج پر متاثرین کے وکلا سے استفسار کیا کہ، باہر احتجاج، نعرےبازی اور شور کیوں ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سمری منظور ہوئی، چیک تقسیم ہوگئے، ہم تو ترجیحات پر کیس سن رہے ہیں۔
جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر عمل در آمد کیا جا رہا ہے۔
جسٹس محمدعلی مظہر نے کہا کہ میئر کہاں ہیں، یہ عمل درآمد کا معاملہ ہے، اہم مسئلہ ہے، جنرل کہاں ہیں، کیا وزیراعلیٰ سندھ کو عدالت میں بلائیں؟